کراچی : نجی، سرکاری اسپتال، کلینکس،ڈاکٹرز اور لیبارٹریز کیلئے نئے مسودہ قانون میں اسپتال عملے کو ذہنی اذیت اور تنگ کرنے پر 6 ماہ قیداور 50ہزار روپےجرمانے کی تجویز دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی، سرکاری اسپتال، کلینکس،ڈاکٹرز اور لیبارٹریز کیلئے نیا مسودہ قانون تیار کرلیا گیا ، سندھ ہیلتھ کیئر سروس پر وائیڈرز اینڈ فیسیلیٹیز ایکٹ کا مسودہ آج پیش ہوگا۔
مسودے میں اسپتال،ہیلتھ کیئر سروس پر وائیڈر کو جسمانی وذہنی تشدد پرسزا تجویز کی گئی اور کہا ہے کہ مرکزصحت عملےکودھمکانا،تشدد ،املاک کونقصان پہنچاناقابل جرم ہوگا۔
مسودہ قانون میں اسپتال عملے کو ذہنی اذیت ،تنگ کرنے پر 6 ماہ قیداور 50ہزار روپےجرمانےکی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز علاج میں لائسنس یافتہ اسلحہ لانا بھی ممنوع ہوگا۔
تجویز میں کہا گیا ہے کہ املاک کو 1لاکھ روپے تک کا نقصان ہونےپر 1ماہ قید،50ہزار جرمانہ ہوگا جبکہ ایکٹ کے تحت تشدد یا اکسانے کی کوشش پر جرمانہ اورقید کی سزا ہوگی۔
مجوزہ قانون کے مطابق طبی مرکز عملہ پابند ہوگا کہ علاج سے پہلے مریض یا اہلخانہ کو آگاہ رکھیں، اسپتال پابند ہوں گے کہ مریض یا اہلخانہ کو تحریری علاج سےآگاہ کرے۔
مسودے کے مطابق اسپتال عملے کی بدسلوکی کی صورت میں انتظامیہ کارروائی کی پابند ہوگی۔