کراچی : سندھ کے صوبائی وزیر نے اپنی ہی عدالت لگالی، کالج پرنسپل کا تبادلہ اور کلرک کو شہری کے پاؤں پکڑ کر معافی منگوائی پھر نوکری سے بھی برطرف کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نیو سعید آباد گرلز کالج مٹیاری میں بیٹی کے داخلے کے لیے پاؤں پڑنے والے باپ کو عزت مل گئی۔ تکبر کی علامت بننے والے کلرک نے بھی پاؤں پکڑ کر طالبہ کے باپ سے معافی مانگ لی۔
صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے کالج پرنسپل کا تبادلہ اور کلرک جانب کیریو کو عہدے سے فوری ہٹا کر دوسرے کلرک کامران خانزادہ کو بھی معطل کردیا۔
نیو سعید آباد طالب المولیٰ گرلز کالج کے کلرک کو طالبہ کے والد سے بدتمیزی بہت مہنگی پڑگئی، طالبہ کا والد داخلہ فارم کے حصول کیلئے اس کے پاؤں پکڑرہا تھا، پاؤں پکڑنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کلرک اور طالبہ کے والد کو اپنے دفتر سندھ سیکرٹیریٹ میں طلب کیا۔
اس موقع پر حیدرآباد ریجنل ڈائریکٹر کالجز، ڈگری کالج کی انتظامیہ مذکورہ کلرک جانب کیریو اور طالبہ کے والد ظفر اللہ میمن صوبائی وزیر کے سامنے پیش ہوئے۔
طالبہ کے والد کا کہنا تھا کہ کلرک نے فارم دینے سے انکار کردیا تھا وہ اپنی بیٹی کا سال بچانے کیلئے کلرک کے پاؤں میں گر گئے تھے لیکن اسے پھر بھی رحم نہ آیا، جس پر صوبائی وزیر نے اس کی سرزنش کی۔
مزید پڑھیں: کالج کلرک فرعون بن گیا، طالبہ کا والد پیر پکڑنے پر مجبور
تاہم کلرک نے بھی طالبہ کے والد کے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی، سردار شاہ نے معافی کو مسترد کرتے ہوئے ڈگری کالج کے سینئر کلرک جانب کیریو کو طالبہ کے والد سے بدتمیزی کرنے اور شرمناک رویہ اختیار کرنے پر برطرف کیا جب کہ دوسرے کلرک کامران خانزادہ کو معطل کر دیا۔