12.9 C
Dublin
جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

نیوزی لینڈ: کرونا کا ایک کیس رپورٹ ہونے پر لاک ڈاؤن نافذ

اشتہار

حیرت انگیز

آکلینڈ: نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا صرف ایک کیس سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا سے متاثرہ اٹھاون سالہ شخص آکلینڈ شہر کا رہائشی ہے جبکہ اس دوران اس نے کورومانڈل نامی شہر کا بھی دورہ کیا تھا، صرف ایک کیس رپورٹ ہونے پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا آرڈن نے آکلینڈ میں لیول فور کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ، جس کے بعد نیوزی لینڈ بھر میں تین روزہ اور آکلینڈ میں سات روزہ لاک ڈاؤن نافذ ہوگا، آکلینڈ میں اس کا نفاذ بدھ سے ہوگا۔

ماہرین صحت کے مطابق متاثرہ شخص میں ڈیلٹا ویرینٹ کی تشخیص بدھ تک ہو سکے گی،حکام کے مطابق چند دیگر افراد کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے تاہم ان کا متاثرہ شخص کے ساتھ کسی قسم کا تعلق فوری طور معلوم نہیں ہو سکا، جن افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے وہ غیر ملکی سفر سے واپسی کے بعد قرنطینہ میں ہیں۔

- Advertisement -

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا آرڈن کا کہنا تھا کہ ہمیں کرونا کے دوبارہ پھیلاؤ کو روکنا ہو گا اوراس کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے، انہوں نےکہا کہ شہری کرونا سے بچاؤ کے لیے احتیاط کریں، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ صرف وہاں جائیں جہاں ان کی ضرورت ہے۔

کرونا وائرس کے لیول فور کے تحت آکلینڈ کے رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھر پر رہیں اور اپنی نقل و حرکت کو محدود رکھیں،مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل بھی بند کردیا جائے گا، اڑتالیس گھنٹوں کے بعد شہریوں کو کرونا ویکسی نیشن کی سہولت میسر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ لاکھ کرونا ویکسین، نیوزی لینڈ کا بڑا اقدام سامنے آگیا

لاک ڈاؤں کے دوران کسی بھی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی اور تمام عوامی مقامات کے ساتھ ساتھ اسکولوں کو بھی بند کر دیا جائے گا، فارمیسی، کلینک اور پٹرول پمپس اپنا کاروبار کھلے رہ سکتے ہیں جبکہ تمام غیر ضروری مقامات بند ہوں گے۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں چھ ماہ بعد کرونا وائرس کی مقامی منتقلی کا پہلا کیس آکلینڈ میں رپورٹ ہونے پر یہ سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں ایک ماہ کے طویل لاک ڈاؤن کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں