اشتہار

نیوزی لینڈ: مسلمانوں سے اظہار یک جہتی، چرچ کے باہر 50 سفید جوتے رکھ دیے

اشتہار

حیرت انگیز

کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں عوامی اور سرکاری سطح پر متاثرہ مسلمانوں سے ہم دردی اور یک جہتی کا اظہار جاری ہے، کرائسٹ چرچ کی دونوں مسجدوں کے سامنے لوگوں نے پھول رکھے۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں ایک چرچ کے باہر کیوی عوام نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے پچاس سفید جوتے رکھے گئے، اور شہادتوں پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:  سانحہ نیوزی لینڈ کے متاثرین سے اظہارِ‌یکجہتی، اسٹیڈیم میں ایک منٹ تک اللہ اکبر کا ورد

- Advertisement -

ادھر آسٹریلوی وزیر اعظم نے انٹرنیٹ سے انتہا پسند مواد ہٹانے پر زور دیا ہے، خیال رہے کہ حملہ آور آسٹریلوی باشندہ تھا، اور اس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر پوری دنیا میں وائرل ہوئی ہے۔

یہاں پاکستان میں شہید سہیل شاہد کی والدہ اور دو بھائیوں کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کر دیا گیا ہے، سہیل شاہد کی تدفین نیوزی لینڈ میں ہی ہوگی، شہید کی غائبانہ نماز جنازہ لاہور میں ادا کر دی گئی۔

خیال رہے کہ آج نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرین سے یک جہتی اور محبت کے اظہار کا دل کو پگھلا دینے والا منظر دکھائی دیا، پارلیمانی کارروائی کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:  نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ کوزبردست خراج عقیدت

نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں پہلی بار سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 153 اور 54 کی تلاوت سے پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز کیا گیا۔ مذکورہ آیات میں ایمان والوں کو نماز اور صبر سے مدد مانگنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم جیسنڈا نے پاکستان کے شہری نعیم رشید کی بہادری کو خراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، حملہ آور بدنام شہرت چاہتا تھا، لیکن ہم اس کا نام تک نہیں لیں گے۔

بہادر وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ دہشت گرد، انتہا پسند اور مجرم ہے، میں اس کا نام کبھی نہیں لوں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں