ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اگلے ماہ عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا کہ کہ وہ اگلے ماہ سات فروری کو مستعفی ہوجائیں گی۔
پارٹی اجلاس کے دوران جیسنڈا آرڈرن نے بتایا کہ ’بطور وزیراعظم میرا چھٹا سال شروع ہو رہا ہے اور ان تمام برسوں میں میں نے بھرپور طریقے سے اپنا فرض نبھایا۔
انھوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں نئے انتخابات رواں سال اکتوبر میں ہوں گے اور میرا الیکشن لڑنا کا کوئی ارادہ نہیں ہے، میں اس وقت تک ایک الیکٹورٹ ایم پی کے طور پر کام کرتی رہوں گی۔
جیسنڈا آرڈرن کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنا ایک بڑی ذمہ داری ہے اور اب میں سمجھتی ہوں کہ اب مجھ میں اتنی توانائی باقی نہیں ہے کہ وزیراعظم کے منصب کے ساتھ انصاف کرسکوں۔
آرڈرن نے کہا کہ ان کے استعفے کے پیچھے کوئی راز نہیں ہے، بطور وزیراعظم ان کا دور بھرپور مگر چیلنجنگ رہا ہے۔ میں اس لیے نہیں جا رہی کیونکہ یہ مشکل تھا، اگر ایسا ہوتا تو شاید میں دو ماہ بعد ہی عہدہ چھوڑ دیتی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس لیے جا رہی ہوں کیونکہ اس طرح کے مراعات یافتہ کردار کو نبھانا ایک ذمہ داری ہے، یہ جاننے کی ذمہ داری کہ آپ قیادت کے لیے صحیح شخصیت کب ہیں، اور کب آپ (موزوں) نہیں ہیں۔
واضع رہے جیسنڈا آرڈرن کو دنیا کی سب سے کم عمر خاتون حکمران کا اعزاز حاصل ہے، جیسنڈا دوہزار سترہ میں سینتیس سال کی عمر میں وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں۔
جیسنڈا آرڈرن نیوزی لینڈ میں فائرنگ کے واقعات اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے موثر حکمت عملی اپنانے کی وجہ سے ایک بین الاقوامی شخصیت بن کر سامنے آئی تھیں۔