اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری سمیت تمام مراحل آئین اور قانون کے تحت طے پائیں گےاورمقررہ وقت پر الیکشن ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے آرمی چیف کی تقرری سے متعلق ابہام پر کہا کہ میرا اپنا خیال ہے کہ سارے تھری اسٹار جنرل آرمی چیف بننے کےقابل ہوتےہیں، لیکن جی ایچ کیو کی طرف سے جو نام آتے ہیں اس کی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کون ہوگا؟ اس کا فیصلہ نہیں ہوا ، روایت یہ ہے کہ اس اہم عہدے کے لئے پانچ افراد کا نام دیا جاتا ہے پانچ میں سے کسی ایک کو تعینات کیا جاتا ہے مگر ماضی میں ایسا بھی ہوا ہے کہ پانچ نمبر سے باہر کے لوگ بھی تعینات کئے گئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا مجوزہ طریقہ اس ماہ کے آخر یا نومبر کے شروع میں ہونے کا امکان ہے، سبکدوش چیف کو اتنا وقت ملنا چاہیے کہ وہ جوانوں سے انٹرایکشن جاری رکھ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مدت ملازمت مکمل ہونے پر سبکدوش ہونے کا عندیہ
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میرے پاس وزیر دفاع کا قلمدان ہے، میرا فرض بنتا ہے کہ جب فوج کے خلاف مہم چلائی جائے تو ادارے کا دفاع کروں، ہم نہیں چاہتے کہ ایسا ہاتھ ڈالا جائے جس سے ریلیف ملے ، قانون کے مطابق ایسا ہاتھ ڈالا جائے کہ انہیں ریلیف نہ ملے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسے ابھی کچھ ہفتے اور تڑپنے دیں، اقتدارکی ہوس نے اس شخص کو پاگل کردیاہے، واضح کردوں کہ تمام مراحل آئین اورقانون کےتحت طےپائیں گے، وقت پرالیکشن ہوگا اور نومبربھی خیرخیریت کےساتھ گزرجائےگا۔