پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظوری نے کراچی کے ضمنی انتخاب میں پی پی کی کامیابی پر کہا ہے کہ مفتاح اسماعیل کاتعلق حلقے سے ہی نہیں تھا، ٹافیاں بانٹ کراوربریانی کھلاکرکوئی ووٹ حاصل نہیں کرسکتا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری منظور نے کہا کہ فیصل واوڈا سے حلقے میں ایک ہی شخص استعفیٰ مانگ رہا تھا، قادرمندوخیل فیصل واوڈا کیخلاف سپریم کورٹ تک گئےہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعیدغنی نےایک نتیجہ بھی فارم45کےبغیر نہیں دیا، ن لیگ بتائےان کے20ہزار ووٹ کم کیوں ہوئے، پی ٹی آئی بتائےان کے30ہزارووٹ کم کیوں ہوئے، حلقےمیں پانی کامسئلہ پی ٹی آئی یاپیپلزپارٹی حل کرسکتی تھی، کےفورکےفنڈنوازشریف نےروکےتھے، فیصل واوڈاپانی کامسئلہ حل نہیں کرسکتےاس لیےووٹ نہیں ملے۔
ن لیگ کے خرم دستگیر نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی پبلک سروےمیں پیپلزپارٹی کانام تک نہیں تھا، معلوم نہیں الیکشن والےدن پیپلزپارٹی کیسےکامیاب ہوگئی، الیکشن والے دن 7،8 بجے کے بعدنتائج آنا بند ہو گئے،کراچی میں دھندنہیں ہوگی لیکن حبس تھا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ بہت سےسوالات ہیں جن سےمتعلق قانونی چارہ جوئی کررہےہیں، ہمارے سوالات الیکشن کمیشن سےہی ہیں، پریذائیڈنگ افسران نےبغیردستخط کےفارم45جاری کیے، شواہد جمع کر رہےہیں اس کےبعدمیڈیا کے سامنےپیش کریں گے۔