اسلام آباد : پاکستان میں پولیو کیسز میں نمایاں کمی کے بعد گٹرز سے وائرس تیزی سےغائب ہونے لگا،طویل عرصے بعد چاروں صوبوں کے بڑے شہروں کی سیوریج پولیو فری نکلی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے انسداد پولیو ورکرز کی انتھک محنت رنگ لانے لگی اور پولیو کیسز میں نمایاں کمی کے بعدگٹرز سے وائرس تیزی سےغائب ہونے لگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طویل عرصے بعد چاروں صوبوں کے بڑے شہروں کی سیوریج پولیو فری نکلی جبکہ گلگت بلتستان کے گٹرز میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
23 شہروں کے32 مقامات سے پولیو ٹیسٹ کےلیےنمونے لیےگئے تھے، پولیو ٹیسٹ کیلئے گٹرز سے سیمپلز 13 تا 21 ستمبر تک لیےگئے تھے، لانڈھی بختاورویلج، کورنگی نالہ ، ملتان، ڈی جی خان، راجن پور کے سیوریج کا پولیو ٹیسٹ کیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت ، بہاولپور،لاہور، فیصل آباد ، گوجرانوالہ، سرگودھا، رحیم یار خان ، کوئٹہ، لورالائی ، پشاور، چارسدہ، مردان،نوشہرہ، بنوں،باجوڑ، کرم ، گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے گٹرز پولیو وائرس سےپاک نکلے۔
پولیو کی نئی حکمت عملی اپنانے سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئی، نئی انسداد پولیو حکمت عملی کورونا کی پہلی لہر کے بعد تیار کی گئی، پولیو کی پہلی لہر کے بعد ملک میں بھرپور انسداد پولیو مہم چلائی گئیں۔
پہلی لہر کے بعد روٹین ایمونائزیشن پرخصوصی توجہ دی گئی، سیکیورٹی فورسزکےتعاون سےدوردرازعلاقوں میں روٹین ایمونائزیشن پرتوجہ دی گئی، انسداد پولیو ٹیکےکی دوسری ڈوز سے بچوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ ہوا ، رواں برس ملک میں قلعہ عبداللہ سے ایک کورونا کیس سامنے آیا ہے۔