ایرانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں سے زخمی ہونے والوں میں تابکاری سے متاثر ہونے کے کوئی آثار نہیں ملے۔
وزارت صحت نے اتوار کو کہا کہ تین ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد زخمی ہونے والے افراد میں تابکاری آلودگی کی کوئی علامت نہیں دکھائی دیں۔
ترجمان حسین کرمان پور نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ برسوں سے، وزارت صحت نے جوہری مراکز کے قریب ترین طبی مراکز میں جوہری ہنگامی مراکز قائم کیے تھے خوش قسمتی سے، امریکی بمباری کے بعد ان تنصیبات میں لائے گئے زخمیوں میں سے کسی میں بھی تابکاری کی آلودگی کے آثار نظر نہیں آئے۔
ہلال احمر کا کہنا ہے کہ امریکا کے حملوں میں11ایرانی شہری زخمی ہوئے جن میں سے 7 اس وقت زیرعلاج ہیں اور خوش قسمتی سے زخمیوں میں جوہری تابکاری کی کوئی علامات موجود نہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب کے نیوکلیئر اینڈ ریڈیالوجیکل ریگولیٹری کمیشن نے اتوار کو کہا ہے کہ امریکی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت اور خلیجی خطے میں کوئی تابکار اثرات نہیں پائے گئے۔
کمیشن نے X پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر لکھا کہ "امریکی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت اور عرب خلیجی ریاستوں کے ماحول پر کوئی تابکار اثرات نہیں پائے گئے۔”
سعودی عرب میں تابکاری کاسراغ نہیں ملا،سعودی نیوکلیئرکمیشن خلیجی ممالک میں تابکاری نہیں پائی گئی،
کویت نے بھی واضح کیا کہ فضائی حدود یا پانیوں میں تابکاری میں اضافہ نہیں دیکھا گیا۔
ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے بعد بحرین نے حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ بحرین کے سرکاری اداروں میں ریموٹ ورکنگ سسٹم کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے تحت 70فیصد تک سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔