پاکستانی اسپنر نعمان علی نے حالیہ چند ماہ کی شاندار کارکردگی کی بدولت ورلڈ کپ 92 کے فاتح کپتان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
پاکستانی اسپنر 38 سالہ نعمان علی اب تک اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 19 میچز میں 24.75 کی اوسط سے 83 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
تاہم طویل عرصہ بعد قومی ٹیم میں واپسی کے بعد ان کی کارکردگی انتہائی شاندار رہی ہے۔
حال ہی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ہیٹ ٹرک کرکے ٹیسٹ کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے پاکستانی اسپنر کے طور پر اپنا نام درج کرانے کے ساتھ کیریئر میں دوسری بار ٹیسٹ میچ میں 10 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
نعمان علی نے طویل عرصہ بعد قومی ٹیم میں واپسی کے بعد 6 ماہ میں اب تک 5 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں اور ان میچز میں صرف 13 کی اوسط سے 43 وکٹیں حاصل کر لی ہیں۔
اس کارکردگی کے ساتھ ہی وہ مسلسل پانچ ٹیسٹ میچوں میں کسی بھی پاکستانی بولر کی جانب سے لی گئی سب سے زیادہ وکٹوں میں دوسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
تاہم انہوں نے اس دوران لیجنڈری کرکٹر اور ورلڈ کپ 1992 کے فاتح کپتان عمران خان اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
لیجنڈری کرکٹر عمرانخان نے 1982 میں مسلسل 5 ٹیسٹ میچز میں 11.9 کی اوسط سے 41 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا اور لیگ اسپنر یاسر شاہ نے 2017 میں مسلسل 5 میچوں میں 23.2 کی اوسط سے اتنی ہی وکٹیں لی تھیں۔
نعمان علی سے آگے اب صرف گگلی ماسٹر عبدالقادر مرحوم ہی ہیں، جنہوں نے 1987 میں مسلسل 5 میچز میں 18.3 کی اوسط سے 44 شکار کیے تھے جب کہ وقار یونس 1994 میں 12.1 کی اوسط سے مسلسل پانچ میچز میں 43 وکٹیں حاصل کر کے نعمان علی کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔