اسلام آباد: نور مقدم کیس حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، عدالت نے مرکزی ملزم سے 25 سوالات کے جواب مانگ لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، عدالت نے ملزمان سے دفاع کا بیان طلب کر لیا۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں، عدالت نے دفاع کے بیان کا سوال نامہ ملزمان کو فراہم کر دیا، عدالت کی جانب سے مرکزی ملزم کو 25 سوالات پر مشتمل سوال نامہ دیا گیا ہے۔
سوال نامے کے مطابق ملزم سے پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ نے جمع کرائے گئے شواہد کو سنا اور سمجھ لیا؟ کیا آپ نے 20 جولائی 2021 کو شام کے وقت گھر میں نور مقدم کو قتل کیا تھا؟
نور مقدم کیس، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا
کیا آپ نے 18 جولائی سے 20 جولائی تک نور مقدم کو اغوا کیے رکھا؟ اور مقتولہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے، آپ اس پر کیا کہیں گے؟ کیا اپنے حق میں شواہد پیش کرنا چاہیں گے؟
واضح رہے کہ دو دن قبل عدالت نے ملزم کی جانب سے دائر کردہ 3 درخواستیں خارج کر دی تھیں، جن کے حوالے سے مدعی کے وکیل اور پبلک پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ایسی درخواستیں دائر کرنا صرف کیس کو لٹکانے کا بہانہ ہیں۔
ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے دائر درخواستوں میں ایک آئی جی اسلام آباد کی وضاحت جاری کرنے کے خلاف تھی، دوسری تفتیشی افسر کے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے سے متعلق تھی، اور تیسری موبائل نمبر کی اونر شپ معلوم کرنے سے متعلق تھی۔