تازہ ترین

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...

چیف جسٹس نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس سماعت کے لیے مقررکردیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضٰی فائز عیسیٰ...
Array

نور مقدم کے جانے سے ہم نے جتنی تکالیف اٹھائیں بیان نہیں کر سکتے، والدین کی دہائی

اسلام آباد : نور مقدم کے والدین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے کیس اپیلیں جلد نمٹانے کی درخواست کرتے ہوئے کہ نور مقدم کے جانے سے ہم نے جتنی تکالیف اٹھائیں بیان نہیں کر سکتے۔

تفصیلات کے مطابق مقتولہ نور مقدم کے والدین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے کیس اپیلیں جلد نمٹانے کی درخواست کردی، اس سلسلے میں ہائی کورٹ کے باہر نور مقدم کی فیملی اور دوست اکٹھے ہوئے۔

نور مقدم کی فیملی اور فرینڈز نے ‘جسٹس فار نور’ کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، اس موقع پر مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم اور والدہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا گفتگو کی۔

نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے کہا کہ ہماری بچی ہم سے چلی گئی ہم نے بہت تکلیف برداشت کی ہے، نور مقدم کے جانے سے میری بیوی بچوں نے کتنی تکلیف اٹھائی بیان نہیں کر سکتا۔

شوکت مقدم کا کہنا تھا کہ بہن بھائی سول سوسائٹی ہمارے ساتھ کھڑی رہی وگرنا اس غم سے ہم اندر سے ٹوٹ جاتے،ہماری درخواست ہے جس طرح ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا تھا یہ بھی اسی طرح کریں۔

نور مقدم کی والدہ نے کہا کہ جو کچھ ہماری بچی کے ساتھ ہوا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے تھے، ہم ماں باپ ہیں ہمیں پتہ ہے نور مقدم کے بغیر کس طرح وقت گزار رہے ہیں۔

والدہ کا مزید کہنا تھا کہ نور مقدم کے بغیر اتنے تکلیف میں دن گزار رہے کہ ہم تصور بھی نہیں کرسکتے ، ہمیں فخر اس بات پر کہ ہماری بچی کے لیے لوگ کتنی دعائیں کررہے ہیں۔

نور مقدم کی والدہ نے بتایا کہ نور کے لیے خانہ کعبہ میں لوگ دعائیں کررہے رہیں اور صدقہ دیکر دعائیں کررہے ہیں ، الحمدللہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم نمازوں میں بھی اپنے والدین کے بعد نور مقدم کے لئے دعا کرتے ہیں۔

ملک کے اندر اور ملک سے باہر جو بھی نور مقدم کے لیے دعا کرتے ہیں ، میں ہر نماز میں ان سب کے لیے دعا کرتی ہوں کہ اللہ ان کے گھر کو خوشیوں سے بھر دے۔

جس جس نے میری بیٹی کے لیے دعا کی ، میری دعا ہے کہ اللہ ان سب کے گھروں میں خیر و عافیت کرے، ہماری درخواست ہے کہ ہائی کورٹ بھی نور مقدم کیس کا فیصلہ جلد کرے۔

Comments

- Advertisement -