تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

‘دوبارہ سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ۔۔۔۔۔’

ریاض: سعودی قوانین سے متعلق ایک اور وضاحت سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص ڈیپوٹیشن سینٹر’ترحیل‘ کے ذریعے مملکت سے ڈی پورٹ کیا جائے وہ پھر دوبارہ کبھی سعودی عرب نہیں آسکتا۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) سے ایک شہری نے استفسار کیا کہ ماضی میں میرا اقامہ ایکسپائر ہوچکا تھا اور میں نے لیبر کورٹ سے رجوع کرکے اپنا خروج ونہائی(فائنل ایگزٹ) لگوا لیا، اب بیرون ملک موجود ہوں، کیا کسی دوسرے ویزے پر سعودی عرب آسکتا ہوں؟۔

جوازت نے وضاحت پیش کی کہ قانون کے تحت جو بھی غیر ملکی ملازم قانونی طریقے سے( خروج نہائی ویزے پر) مملکت سے جاتے ہیں اور ان پر کسی قسم کی خلاف ورزی درج نہیں ہو اس صورت میں وہ جب چاہیں دوبارہ دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں، لیکن ڈی پورٹ ہونے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

خروج وعودہ ویزا: سعودی حکام کی اہم وضاحت جاری

خیال رہے کہ بعض اوقات قانون شکنی پر غیر ملکی کارکن کو مخصوص مدت یا ہمیشہ کے لیے مملکت میں داخل ہونے کی پابندی عائد کی جاتی ہے۔

جبکہ ایسے افراد جو ڈیپوٹیشن سینٹر’ترحیل‘ کے ذریعے مملکت سے جاتے ہیں انہیں نئے قانون کے تحت دوبارہ مملکت آنے کی اجازت نہیں ہوتی وہ لوگ صرف حج یا عمرہ ویزہ پرہی مملکت آسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -