نیویارک: اقوام متحدہ نے ایک بار پھر غزہ میں سیز فائر کا مطالبہ کر دیا ہے، یو این ریلیف چیف مارٹن گریفتھس نے کہا کہ ہم چاند نہیں مانگ رہے، بنیادی اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی ملک لکسمبرگ میں غزہ کی پٹی کی صورت حال پر منعقدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا غزہ کے لوگوں کو خوف ناک اور ہولناک حالات میں سانس لینے کا موقع دیا جائے۔
انھوں نے غزہ میں مزید سرحدی گزر گاہیں کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم چاند نہیں مانگ رہے، ہم شہری آبادی کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور اس بحران کو روکنے کے لیے درکار بنیادی اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘
The humanitarian crisis in #Gaza is, by any measure, intolerable and cannot continue.⁰
At a General Assembly briefing today, I presented a 10-point plan on what @UNOCHA sees as necessary requirements for a humanitarian response.My remarks.⁰ https://t.co/5tbJ6zlFR3
— Martin Griffiths (@UNReliefChief) November 17, 2023
”The humanitarian crisis by any measure,& we have so many measures in this crazy world of ours,can not continue; int. law has been turned on its head;stop the fighting; give the ppl of #Gaza a breather;we are not asking for the moon,we are asking for the basics”@UNReliefChief pic.twitter.com/5kfTly9HFC
— State of Palestine (@Palestine_UN) November 17, 2023
مارٹن گریفتھس نے کہا ہم صرف جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں، کسی ناممکن چیز کا نہیں، مجھے یہ حقیقی خدشات نظر آ رہے ہیں کہ اگر ہم نے ابھی کارروائی نہیں کی تو یہ ایک ایسا تنازعہ ہے جس کے مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے دیگر حصوں میں مزید پھیلنے کا امکان ہے، اور خطے کو مزید تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔