نیویارک: امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص سردرد کو معمولی نہ لے کیونکہ ممکن ہے کہ یہ کسی خاموش بیماری کا پیش خیمہ ہو۔
روز مرہ کی زندگی میں کام کی زیادتی یا پریشانیوں کے باعث سردرد کو ایک عام بیماری کے طور پر تصور کیا جاتا ہے جس کو دور کرنے کے لیے لوگ درد ختم کرنے کی ادویات استعمال کرتے ہیں۔
امریکی ماہرین نے سردرد کے حوالے سے ایک تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ معمولی درد کوئی عام بیماری نہیں بلکہ کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: سردرد سمیت دیگر بیماریوں کا علاج ’کڑی پتے‘ سے ممکن
ڈاکٹر مائیکل کا کہنا ہے کہ ’ایک ہفتے میں دو سے زائد بار سر کے درد کو سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ یہ کسی بیماری کی طرف اشارہ ہوتا ہے‘۔
اُن کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے سر میں ہفتے کے دوران مسلسل درد رہے تو وہ فوری طور پر کسی ڈاکٹر سے رجوع کرے کیونکہ اس کی وجہ سے بیماری کی تہہ تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔
طبی ماہر نے خبردار کیا کہ جس درد کو لوگ معمولی سمجھتے ہیں وہ دراصل دماغ کی رسولی کی علامت ہوسکتا ہے، اس لیے اسے کسی بھی ممکنہ خطرے کے باعث نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سر درد کی وجہ، بچاؤ کیسے ممکن
ایک اور دوسری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ درد کش ادویات کا زیادہ استعمال السر کا باعث بنتا ہے اور اس کی وجہ سے گردوں و جگر کی بیماری کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
نوٹ: سردرد کی شکایت والے افراد اپنے طبیب سے مشورے کے بعد ادویات استعمال کرسکتے ہیں