تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

2019: وہ جو ہم سے بچھڑ‌ گئے!

مختلف شعبہ ہائے حیات کی نام ور اور نہایت معتبر شخصیات پچھلے برس ہم سے جدا ہو گئیں۔ نئے سال کے آغاز پر سیاست و سماج، ادب و ثقافت کے میدان کی ان شخصیات کی یاد تازہ کرتے ہیں‌ جو اب ہمارے درمیان موجود نہیں!

جنوری کا پہلا سورج ڈھلا تو یہ خبر ملی کہ معروف شاعر اور ادیب ڈاکٹر اقبال نسیم خٹک دنیا چھوڑ گئے ہیں۔

سال کے پہلے مہینے کی 11 تاریخ تھی جب معروف افسانہ نگار خالدہ حسین نے ہمیشہ کے لیے آنکھیں موند لیں۔

گلاب چانڈیو نے ٹیلی ویژن پر ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے اور خوب شہرت سمیٹی۔ درجنوں سندھی اور اردو ڈراموں میں اداکاری کرنے والے گلاب چانڈیو کو خاص طور پر ان کے منفی کرداروں کے حوالے سے پہچان ملی۔ 18 جنوری ان کی زندگی کا آخری دن ثابت ہوا۔

سال کا یہی پہلا مہینہ روحی بانو کو بھی ہم سے دور لے گیا۔ 25 جنوری کو اس بے مثال اداکارہ نے بیماری کے باعث دَم توڑ دیا۔ 2005 میں ایک صدمے نے انھیں دماغی توازن سے محروم کر دیا تھا۔ ان کی زندگی کا یہ عرصہ تنہائی اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے گزرا۔ روحی بانو نے کرن کہانی اور اپنے وقت کے دیگر مقبول ترین ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

اپریل کی 18 تاریخ کو جمیل جالبی کے انتقال کی خبر آئی۔ نقاد، ادبی مؤرخ، محقق، ماہرِ لسانیات کی حیثیت سے اردو زبان و ادب کے لیے ان کی خدمات اور کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

پانچ مئی کو جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل کا انتقال ہوگیا۔ وہ تعلیم اور تحقیقی سائنس کے میدان میں اپنی خدمات کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتے تھے۔

گھوٹکی کے بااثر مہر خاندان کی شخصیت علی محمد مہر 21 مئی کو دنیا سے رخصت ہو گئے۔ سندھ کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے والے علی محمد مہر پیپلز پارٹی سے وابستہ تھے۔

29 مئی کو سینئر صحافی ادریس بختیار کی زندگی کا سفر تمام ہوا۔

جون کے مہینے کی سات تاریخ کو اردو ادب کی ایک معتبر اور نہایت قابل شخصیت ڈاکٹر انور سجاد ہمیشہ کے لیے ہم سے جدا ہو گئے۔ افسانہ نویسی اور ناول نگاری کے ساتھ تنقید کے میدان میں ڈاکٹر انور سجاد کا نام اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

دل دل پاکستان جیسے مشہور ملی نغمے کے خالق نثار ناسک نے 3 جولائی کو یہ دنیا چھوڑ دی۔ اردو اور پنجابی زبان میں شاعری کے لیے مشہور نثار ناسک نے غزل اور دیگر اصناف میں طبع آزمائی کی۔

ذہین طاہرہ پاکستان ٹیلی ویژن کا وہ نام جس نے اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھر دیا، ناظرین کے دل جیتے اور بے پناہ شہرت اور مقبولیت حاصل کی۔ پی ٹی وی کی اس سنیئر اداکارہ نے 9 جولائی کو زندگی سے منہ موڑ لیا۔

حمایت علی شاعر شعروسخن کی دنیا کا معروف نام اور اردو ادب کا ایک معتبر حوالہ ہیں۔ ایک عرصہ جامعہ کراچی میں درس و تدریس سے جڑے رہنے والے حمایت علی شاعر کا انتقال 16 جولائی کو ہوا۔

لیجنڈ اداکار عابد علی 5 ستمبر کو اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ عابد علی کے ساتھ ہی پرفارمنگ آرٹ کا گویا ایک عہد تمام ہو گیا۔

مشہور کرکٹر عبدالقادر 6 ستمبر کو دنیا چھوڑ گئے۔ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے مشہور اس کھلاڑی نے متعدد مقابلوں کے دوران قومی ٹیم کی قیادت کی اور پاکستان کا نام روشن کیا۔

اردو شاعری میں عوامی لہجے اور انقلابی فکر کے ساتھ عارف شفیق کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کا انتقال 14 دسمبر کو ہوا۔

ریڈیو، اسٹیج اور ٹیلی ویژن کے معروف فن کار وکیل فاروقی کا انتقال 25 دسمبر کو ہوا۔ انھوں نے اپنے وقت کے مشہور ترین ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور نام و مقام بنایا۔ ان میں آخری چٹان، بہادر علی، چنگیز خان وغیرہ شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -