تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

مصطفی کمال کو کیوں برطرف کیا گیا؟

کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کی برطرفی کی وجوہات سامنے آگئیں ، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ مصطفی کمال نے اختیارات اور حدود سے تجاوز کیا ، رات 2بجے افسران کو بریفنگ کے لیےبلوانا پروجیکٹ ڈائریکٹر کااستحقاق نہیں۔

تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال کو برطرف کئے جانے کا نوٹی فکیشن سامنے آگیا ، نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ مصطفی کمال نے اختیارات اور حدود سے تجاوز کیا، ان کی خدمات ختم کرکے اعزازی عہدے سے برطرف کیاجاتاہے۔

،نوٹی فکیشن کے مطابق مصطفی کمال نے میری نیک نیتی پر سیاست کرنے کی کوشش کی، پروجیکٹ ڈائریکٹر میونسپل کمشنر کے ماتحت کام کرتا ہے، رات 2بجے افسران کو بریفنگ کے لیے بلوانا پروجیکٹ ڈائریکٹر کا استحقاق نہیں۔

مزید پڑھیں : میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

یاد رہے گزشتہ روز میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آٖفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔

واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

Comments

- Advertisement -