انجنیئرز نے رواں برس انٹرنیٹ کی رفتار میں اضافے کیلئے وائی فائی سیون پر کام شروع کردیا، بہت جلد دنیا حیران کن تبدیلی کا مظاہرہ کرے گی۔
اکثر لوگ وائی فائی انٹرنیٹ کی سست رفتار سے پریشان نظر آتے ہیں لیکن انجنیئرز نے ان صارفین کی پریشانی کے سدباب کےلیے کام شروع کردیا۔
جی ہاں! 1989 میں وائی فائی بینڈ دنیا کے سامنے آیا، جس کے بعد سے اب تک اس کے اسپیکٹرم یا فریکوئنسی بینڈ میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے لیکن اب بھی انٹرنیٹ کی سست رفتار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انجینئرز نے اسپیڈ میں اضافے کےلیے 2019 میں وائی فائی 6 نکالا پرھ 2020 میں وائی فائی 6 ای بھی متعارف کرایا جس کی 25 جی بی بلیو رے کوالٹی فلم فائل کو محض چند سیکنڈوں میں ڈاؤن لوڈ کرنا ممکن ہوگا۔
انسٹیٹوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجنیئرز (آئی ای ای ای) کے ورکنگ گروپ کے مطابق اس سے ورچوئل رئیلٹی، اگیومینٹڈ رئیلٹی، گیمنگ اور گھروں میں کام کرنے جیسے سروسز کو مدد مل سکے گی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وائی فائی 7 فی الحال ابتدائی مراحل میں ہے عوام کی دسترس میں آنے تک اس ڈیوائس کو کئی برس لگ سکتے ہیں۔
ممکن ہے کہ 2023 میں وائی فائی سیون کی کچھ ڈیوائسز مارکیٹ میں دستیاب ہوں، ابھی تو وائی فائی 6 کی ڈیوائسز بھی سب کو دستیاب نہیں ہیں۔
وائی فائی 6 بمقابلہ وائی فائی 7
وائی فائی 6 میں اگر ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ 9.6 جی بی پی ایس ہے تو وائی فائی 7 میں یہ زیادہ سے زیادہ 46 جی بی پی ایس ہوگی۔
اسی طرح چینیل بینڈودتھ 160 میگا ہڑتز کے مقابلے میں 320 میگا ہرٹز ہوگی جبکہ فل بینڈ ودھ چینیل کی تعداد 7 کی بجائے 6 ہوگی۔
ملٹی یوزر ایم آئی ایم او 8 کی بجائے 16، ڈیٹا ٹرانسمیشن 1024 کیو اے ایم کی بجائے 4096 کیو اے ایم ہوگی۔
وائی فائی 7 میں 16 انٹیناز ڈیٹا کو ریسیو اور ٹرانسمیٹ کرسکیں گے اور خیال رہے کہ بیشتر فونز اور لیپ ٹاپس میں 2 انٹینا ریسیو اور 3 ٹرانسمیٹنگ کے لیے ہوتے ہیں۔
تو زیادہ انٹینا والے راؤٹرز سے مزید ڈٰوائسز کو زیادہ ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ مل سکے گی اور انٹرنیٹ اسپیڈ سست ہونے کے مسائل کا سامنا بھی کم از کم ہوگا۔