سوئس اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت دنیا کی پہلی ہائیڈروجن کی توانائی سے اڑنے والی کشتی کا افتتاح دبئی میں ہوگا۔
برق رفتاری سے ترقی کرتی دنیا میں ہر روز نت نئی اور حیران کن ایجادات ہوتی رہتی ہیں، صدی قبل جہاز کافضا میں اڑنا لوگوں کے لیے انہونی بات تھا، پھر بات آئی اڑتی کاروں کی اور اب باری ہے اڑتی کشتی کی۔
آپ نے پانی پر کشتی میں سفر کیا ہوگا، لیکن اگر اڑتی کشتی کا مزا لینا ہے تو اس کے لیے دبئی جانا ہوگا کیونکہ دنیا کی پہلی اڑنے والی کشتی دبئی میں اولین اڑان بھرے گی۔
غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق ایک سوئس کمپنی JET Zero Emission نے اعلان کیا ہے کہ اس نے متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی Zenith Marine Services LLC اور DWYN LLC ایل ایل سی کے ساتھ پہلی صاف توانائی ہائیڈروجن سے اڑنے والی کشتی ’’ The Jet‘‘ تیار کرنے اور چلانے کا معاہدہ کیا ہے۔
شاندار ڈیزائن کی حامل اس کشتی کا ورلڈ پریمیئر دبئی میں منعقد کیا جائے گا۔
دنیا کے پہلی اڑنے والی ماحول دوست کشتی ’’JET‘‘نومبر میں دبئی میں ہونے والے اٹھائیسویں بین الاقوامی موسمیاتی سربراہی اجلاس (COP 28) میں افتتاحی اڑان بھرے گی۔
کمپنی کے مطابق یہ اعلان مستقبل کی صنعتوں کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر دبئی کی اہم پوزیشن کی عکاسی کرتا ہے۔
"جیٹ” میں جدید خصوصیات اور ٹیکنالوجیز ہیں جو اسے 40 ناٹ کی رفتار سے پانیوں پر خاموشی سے پرواز کرنے کے قابل بناتی ہے۔ اس پرتعیش کشتی میں 8 سے12 مسافروں کی گنجائش ہےاور یہ دو فیول سیلز اور ایک ایئر کنڈیشنر کے ساتھ ساتھ دیگر کلین ٹیک، ماحول دوست ٹیکنالوجیز سے لیس ہے جو کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
اس حوالے سے جیٹ زیرو ایمیشن کے بانی اور اور 2016 میں الیکٹرک سی ببلز کے پروٹوٹائپس کے موجد ایلین تھیبالٹ نے کہاکہ ہمیں دبئی سے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ ہم جیٹ لانچ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بغیر شور، لہروں یا اخراج کے چلنے والی دنیا کی پہلی کشتی ہوگی اور یہ پانی سے 80 سینٹی میٹر اوپر اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دبئی دنیا بھر کے جدت کاروں اور کمپنیوں کے لیے اپنے اختراعی منصوبو ں کو تیار کرنے اور اپنی مطلوبہ کامیابی تک پہنچنے کے لیے ایک مثالی منزل ہے اس لیے ہم نے ’’جیٹ‘‘ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھائیسویں بین الاقوامی موسمیاتی سربراہی اجلاس (COP 28) جو متحدہ عرب امارات میں ہوگا اس میں ہم اس حیرت انگیز اڑنے والی کشتی میں دلچسپی رکھنے والوں سے ملاقات کے منتظر ہیں، یہ اعلان کلین ٹیک انڈسٹری اور خود اس اسٹارٹ اپ کے لیے ایک قدم آگے ہے۔
اس شہر نے دبئی کلین انرجی اسٹریٹجی 2050 بھی شروع کیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت دبئی کا مقصد 2050 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 75 فیصد صاف ذرائع سے پیدا کرنا ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد دبئی کو صاف توانائی اور گرین اکانومی کا عالمی مرکز بنانا ہے۔