کراچی : تین سال سے تنخواہوں سے محروم این ٹی ایس پاس ٹیچرز اپنے بچوں کے ہمراہ پریس کلب پر احتجاج کیا‘خواتین اساتذہ نے وزیراعظم اور صدرِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان کے خاندانوں کو معاشی بحران سے بچایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق آج کراچی پریس کلب کے باہر این ٹی ایس پاس ٹیچرز نے تنخواہوں کے حصول کے لیے احتجاج کیا‘ ان کا کہنا تھا تقرری کے باوجودگزشتہ تین سال سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔
احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر کچھ ماہ کی تنخواہ ادا کی گئی تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تقرریاں قوائد کے تحت ہوئی تھی۔
ٹیچرز کا کہنا تھا کہ تقرریوں کو تین سال مکمل ہوچکےہیں اور ہم ابھی تک تنخواہوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق صوبائی وزیرتعلیم پیر مظہر الحق کے دور میں بھرتی ہوئے۔
خواتین اساتذہ نے یہ بھی کہا کہ این ٹی ایس ،انٹرویو اور میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملازمتیں قوائد کے مطابق حاصل کی تھی‘ صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کا موقف غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہیں نہ ملنےکے سبب شدید مالی بحران کا شکار ہیں‘ وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ صورتحال پر توجہ دینےکو تیار نہیں لہذابراہ راست وزیر اعظم اور صدر پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سینکڑوں خاندانوں کو معاشی مشکلات سے بچایا جائے۔