کینیڈا کی جانب سے خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کیے جانے کے بعد بھارتی میڈیا اپنے ہوش کھو بیٹھا۔
انڈین میڈیا پر بیٹھےاینکرز اور تجزیہ کار اول فول بکنے لگے، جذبات کے عالم میں کینیڈا پر ایٹمی حملے کی دھمکیاں دینے پر اتر آئے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ ان کے پاس سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، نئی دہلی نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کو مسترد کردیا تھا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی جمعہ کو پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ وزیراعظم ٹروڈو کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر گہری تشویش ہے، یہ ضروری ہے کہ ہندوستان کینیڈا کے ساتھ تحقیقات میں تعاون کرے، ہم ذمہ داروں کو جوابدہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس تمام تنازعے کے دوران اب ایک بھارتی تجزیہ نگار نے ٹی وی چینل پر لائیو ٹاک شو کے دوران کینیڈا کو نیوکلئیر حملے کی دھمکی دے ڈالی۔
ٹی وی چینلرز پر بھارتی تجزیہ کاروں نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو تم کیا ہو؟ 10 بھارتی آبدوزیں جائیں گی اور کینیڈا کو نیوک کردیں گی۔
تجزیہ کار نے یہ بھی کہا کہ اب بھارتی حکومت اس محاذ آرائی کو منطقی انجام تک پہنچائے۔
بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین اورر حالات حاضرہ کے مبصرین اس رائے پر متفق ہیں کہ بھارت میں ہندوتوا کی بڑھتی شدت پسندی کی وجہ سے خطے کے تمام ممالک کے لیے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔اب بھارتی حکموانوں کی شدت پسندی عالمی مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ ایسے شدت پسند ملک کے ہاتھوں میں ایٹمی ہتھیار پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔