ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ ہوگئے۔
عمانی وزیر خارجہ نے ایران اور امریکا کے درمیان مسقط میں ہونے والے جوہری مذاکرات منسوخ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
عمانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ سفارتکاری اور مذاکرات ہیں۔
علاوہ ازیں روسی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے نیوکلیئر معاملے کے پرامن حل کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر فوری سفارتی اقدامات ناگزیر ہیں، اسرائیلی طاقت کے استعمال سے خطے میں عدم استحکام بڑھا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات کو بے معنی قرار دیا تھا۔
یہ پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے امریکا پر دوغلی پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ بات چیت کا دعویٰ اور اسرائیلی حملوں کی اجازت ساتھ نہیں چل سکتے۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیلی حملوں میں برابر کا شریک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے مذاکرات ہوں گے یا نہیں اس کا فیصلہ کل کریں گے، ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا تھا کہ بالواسطہ مذاکرات جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے جب کہ اسرائیل کا "وحشیانہ رویہ” جاری ہے۔ واضح رہے کہ جوہری مذاکرات اتوار کو عمان میں ہونے والے تھے۔