جمعہ, جولائی 5, 2024
اشتہار

نومولود بچوں کو قتل کرنے والی نرس ایسا کیوں کرتی رہی؟

اشتہار

حیرت انگیز

سیریل کلر نرس نے ایک نہیں کئی نومولود بچوں کی جان لی، آخر کار اپنے مکروہ جرائم کی پاداش میں لوسی لیبٹی قانون کی گرفت میں آگئی۔

لوسی لیٹبی نامی نرس جسے سیریل چائلڈ کلر بھی کہا جارہا ہے، عدالت نے اسے قبل از وقت پیدا ہونے والی بچی کی سانس لینے کی ٹیوب کو ہٹا کر قتل کرنے کا قصوروار پایا اور سزا سنائی تاہم اس دوران قاتل نرس نے کسی قسم کے جذبات کا اظہار نہیں کیا۔

مانچسٹر کراؤن کورٹ کے ججوں 13 دنوں کی دوبارہ سماعت کے اختتام پر ساڑھے تین گھنٹے کی سنوائی کے بعد اپنا متفقہ فیصلہ سنایا۔

- Advertisement -

قاتل نرس لیٹبی 26 سال کی تھی جب اس نے جان بوجھ کر بچی کی سانس لینے والی ٹیوب کو ہٹا دیا تھا جس کے باعث بچی کی موت واقع ہوگئی تھی۔

اس مذکورہ بچی کے والد بھی عدالت میں موجود تھے جنھوں نے اپنا سر اپنے ہاتھوں میں تھام لیا جبکہ بچی کے دوسرے رشتہ دار بھی وہاں گیلری میں رو رہے تھے۔

اس عدالتی فیصلے کے بعد لیٹبی سات قتل اور سات اقدام قتل کے جرم کے تحت سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ وہ پہلے ہی 14 عمرقید کی سزا کاٹ رہی ہے۔

لوسی لیٹبی جو کہ اب 34 سال کی ہے اس نے تازہ ترین الزام سے انکار کرتے ہوئے اپنی بے گناہی پر اصرار کیا جن میں وہ پہلے مجرم پائی گئی تھی۔

نرس کا اصرار ہے کہ اس نے اپنی دیکھ بھال کے دوران کبھی کسی بچے کو نقصان نہیں پہنچایا، تاہم مذکورہ بالا بچی کے معاملے میں 17 فروری 2016 کو وہ نوزائیدہ یونٹ کے لیڈ کنسلٹنٹ ڈاکٹر روی جے رام نے اسے عملی طور پر رنگے ہاتھوں’ پکڑا تھا۔

عدالت نے کہا کہ مقتول بچی کے اہل خانہ نے جو غم محسوس کیا وہ ناقابل تصور ہے، ہماری ہمدردی اس وقت ان کے ساتھ اور ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جو اس کیس سے متاثر ہوئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں