20.5 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

بچوں کو زہریلے انجکشن اور زیادہ آکسیجن دے کر قتل کرنے والی نرس گرفتار!

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانیہ کے ایک اسپتال میں سات نوزائیدہ بچوں کے قتل کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، واقعے کی مرکزی ملزمہ نرس پر قتل کے الزامات ثابت ہو گئے۔

کاؤنٹیس آف چیسٹر ہسپتال میں کام کرنے والی 33 سالہ لوسی لیٹبی کیخلاف الزامات کی تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوگئی کہ نرس نے سال 2015 اور 2016 کے درمیانی عرصے میں دانستہ طور پر ان بچوں کو زہریلے انجکشن زیادہ آکسیجن اور زبردستی متواتر ضرورت سے زیادہ دودھ پلا کر قتل کیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی تاریخ میں بچوں کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی لیٹبی پر 7 نومولود بچوں کو قتل کرنے کے علاوہ مزید 6 بچوں کو قتل کرنے کی کوشش کا جرم بھی ثابت ہوگیا ہے۔

- Advertisement -

بچوں کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی لیٹبی نے اپنے بیان میں مذکورہ بچوں کو جان بوجھ کر مارنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں ان کی دیکھ بھال نہیں کر پا رہی تھی، نرس لوسی کے اس بیان کے بعد توقع ہے کہ اس کوعمر قید کی سزا مل سکتی ہے۔

پولیس افسران کو ملزمہ کو گرفتار کیے جانے کے بعد اس کے گھر کی تلاشی لینے والے ہاتھ سے لکھا ہوا ایک نوٹ ملا ہے جس میں لکھا ہے کہ ایک خوفناک اور بدکار انسان ہوں، اس نے لکھا کہ میں بری ہوں کیونکہ میں نے یہ جرم کیا ہے۔

برطانوی پولیس کے مطابق ملزمہ لوسی لیٹبی بچوں کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں نائٹ شفٹ میں ڈیوٹی پر مامور تھی اور اس کی ذمہ داری انتہائی کمزور اور لاغر بچوں کی دیکھ بھال کرنا تھا۔ نرس نے جن بچوں کی جان لی ان میں دوجڑواں بہن بھائی بھی شامل تھے۔

سینئر کراؤن پراسیکیوٹر پاسکل جونز نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے ساتھ کام کرنے والے بہت کم لوگوں کو اس بات کا علم تھا کہ ان کے درمیان بچوں کی قاتلہ بھی موجود ہے۔ ملزمہ نے اپنے جرائم کو چھپانے کی پوری کوشش کی اور مختلف طریقوں سے بچوں کو بار بار نقصان پہنچایا۔

عدالت نے ان گھناؤنے جرائم میں ملوث نرس لوسی لیٹبی کو باقاعدہ مجرم قرار دے دیا ہے اور پیر کے روز اسے سزا سنائی جائے گی جو متوقع طور پر عمر قید بھی ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ ملزمہ نرس کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن اسے2018 اور2019 میں الزام ثابت نہ ہونے کی وجہ سے رہا کردیا گیا تھا۔

مقامی پولیس کے تفتیشی افسر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایک طویل عرصے سے اس معاملے کو حل کرنے میں مصروف تھے کہ آخرکار نوزائیدہ بچوں کے وارڈ میں اتنے تواتر سے اموات کیوں ہورہی ہیں؟

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں