تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

نرسوں نے کام چھوڑ دیا، امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال

سینٹ پال: امریکی ریاست مینیسوٹا میں نرسوں نے امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریاست مینیسوٹا میں کم تنخواہ اور عملے کی کمی پر نجی شعبے کی تقریباً 15 ہزار نرسوں نے 3 روزہ ہڑتال شروع کر دی ہے، جو امریکی تاریخ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ہڑتال ہے۔

مینیسوٹا نرسز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے دوران ہیلتھ کیئر سسٹم کے سکڑنے کی وجہ سے عملے کی کمی کے باعث دیگر پیرامیڈکس اسٹاف پر کام کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔

پیر کے روز نرسوں نے منیاپولس اور ڈولُتھ کے 7 ہیلتھ کیئر سسٹمز میں کام چھوڑ کر سڑکوں پر طویل قطاریں بنا کر احتجاج شروع کیا، انھوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں اور نعرے لگا رہی ہیں۔

یہ ہڑتال مینیسوٹا نرسز ایسوسی ایشن (ایم این اے) کے تحت کی جا رہی ہے، جس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہڑتال جمعرات کی صبح تک جاری رہے گی، اور اس سے 16 اسپتال متاثر ہوں گے۔

یونین کی مذاکراتی ٹیم نے ایک بیان میں کہا کہ اسپتالوں کے ایگزیکٹوز نے عملے کے بحران کو حل کرنے سے انکار کر کے نرسوں کو ہڑتال پر مجبور کیا ہے، نرسوں کی تعداد کم ہے اور ان سے زیادہ کام لیا جا رہا ہے۔

نرسوں کی تنظیم کے مطابق یہ ہڑتال امریکا کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ہڑتال ہے، جس کا مقصد امریکی ہیلتھ کیئر کارکنوں کو درپیش دیرینہ مسائل کا حل ہے، جیسا کہ کم تنخواہ اور عملے کی کمی۔

امریکی بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کے مطابق کرونا وبا نے نرسز کے مسائل کو اور بڑھا دیا ہے، فروری 2020 سے اس شعبے نے تقریباً 37 ہزار کارکنوں کو کھویا ہے۔

Comments

- Advertisement -