کراچی : پولیس نے سی ویو سے خاتون ڈاکٹرکی لاش ملنے کے کیس کے مرکزی ملزم کے ساتھی اور سہولت کار کو گرفتار کرلیا جبکہ عینی شاہد کے بیان میں تضاد سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی ویو کراچی سے خاتون ڈاکٹرکی لاش ملنے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی۔
پولیس نے عینی شاہد کی بنائی گئی ویڈیو جاری کردی ، پولیس نے بتایا کہ عینی شاہدجمال کوشامل تفتیش کیا ہے ، عینی شاہد کے بیان میں تضاد سامنےآیاہے۔
حکام نے کہا کہ جمال نے پہلے بتایا کہ لڑکی گاڑی سےاتری اور بعد میں موقف اپنایا کہ گاڑی کا ٹھیک سے معلوم نہیں، اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرسارہ گاڑی سے اتری تھی یا نہیں تحقیقات جاری ہے۔
دوسری جانب سارہ قتل کیس میں پولیس نے مرکزی ملزم شان سلیم کا ساتھی اور سہولتکار بھی گرفتارکر لیا گیا ہے۔
گرفتار وقاص کے ذمہ جانوروں کی فیڈ اور دیگر کام تھے ،شان سلیم نے تفتیش کے دوران دیگر اہم انکشافات بھی کیے ، جانوروں کے اسپتال کے اندر عیش و عشرت کا ماحول بنایا ہوا تھا۔
شایان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں کھلا ڈھلا ماحول تھا ،اسپتال میں ہر لڑکا لڑکی کی آپس میں دوستی تھی۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساؤتھ زاہدہ پروین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق لاش ڈوبی ہوئی نہیں تھی،جو لاش پر نشانات تھے وہ بھی موت سے پہلے کے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ شان سلیم نے اسپتال کا ڈیٹا ضائع کیا، کچھ سی سی ٹی وی بھی ضائع کیں، سارہ ملک کا موبائل فون بھی چھپا دیا گیا تھا،
ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساؤتھ نے کہا کہ شان سلیم سے سارہ کے تعلق تھے، جس سے سارہ کو پیسے بھی دہیے اور عہدہ بھی دیا گیا، بسمہ کو اسپتال میں رکھا اور اس سے بھی شان کے تعلق قائم ہو گئے۔
زاہدہ پروین کا کہنا تھا کہ بسمہ اور شان کو کمرے میں دیکھ کر سارہ دل بردشتہ ہوئی، ان ملزموں نے اسپتال میں ایک عجیب ماحول بنایا ہو اتھا ، مقدمے میں قتل کی دفعہ شامل ہے ، بسمہ فرار ہوگئی ہے اسے تلاش کیا جارہا ہے ۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن نے کہا کہ لڑکی کو کہاں مارا گیا اس سے پردہ اٹھنا باقی ہے ،لڑکی کی لاش پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں۔