تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

موٹاپا کیوں ہوتا ہے اور اس سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستانی خواتین اور بچوں میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، اگر مناسب خوراک کا استعمال نہ کیا گیا تو سال2025 تک ہر دوسری عورت موٹاپے کا شکار ہوجائے گی۔

طبی ماہرین نے پاکستانیوں میں بڑھتے ہوئے موٹاپے کو قابلِ تشویش قرار دیتے ہوئے ملک میں صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ موٹاپا کیوں ہوتا ہے اور اس سے باآسانی کیسے بچا جاسکتا ہے؟ اور موٹاپاکن موذی بیماریوں کو دعوت دیتا ہے؟

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر جویریہ محمود قریشی نے موٹاپے کے اسباب اور اس کے سدباب سے متعلق اہم ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا کہ موٹاپا ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراضِ قلب، کینسر اور جوڑوں کے درد سمیت کئی سنگین امراض کا سبب بنتی ہے جس کا سبب ٹیکنالوجی کی ترقی کے باعث طرزِ زندگی میں آنے والی تبدیلیاں اور آسانیاں ہیں جس نے نوجوانوں کو موبائل اور انٹرنیٹ تک محدود کرکے جسمانی سرگرمیوں سے دور کیا ہے۔

جویریہ محمود قریشی نے بتایا کہ مستقل بیٹھے رہنے اور چہل قدمی نہ کرنے کے باعث انسانی جسم کا کولیسٹرول اور شوگر گھل نہیں پاتے جو بعد ازاں موٹاپے کے ساتھ ساتھ کئی دیگر بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔

موٹاپے کا شکار خواتین کو درپیش مسائل سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عموماً خواتین شادی اور خصوصاً ماں بننے کے بعد اپنی صحت کا خیال نہیں رکھ پاتیں اور یہ طرزِ عمل بھی موٹاپے کا باعث بنتا ہے، فربہ خواتین کو ڈپریشن اور خوداعتمادی میں کمی جیسے نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Comments

- Advertisement -