تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

او آئی سی کے 6 رکنی وفد کا ایل او سی کا دورہ

راولپنڈی: او آئی سی کے 6 رکنی وفد نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور ایل او سی کی صورت حال کا مشاہدہ کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ایل او سی کے چکوٹھی سیکٹر کا بھی دورہ کیا، وفد نے لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا مشاہدہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق وفد کی قیادت او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے یوسف الدوبئے نے کی۔

او آئی سی وفد کو بھارتی اشتعال انگیزیوں، بالخصوص شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ او آئی سی وفد کے دورے کے حوالے سے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کھاریاں آمد ہوئی، پاک فوج کے سپہ سالار نے انٹرنیشنل پاکستان آرمی اسپرٹ مقابلوں کی اختتامی تقریب میں بھی شرکت کی۔

نمائندہ خصوصی سیکریٹری جنرل او آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دو روزہ کیا، دورہ پاکستان میں وزیراعظم، وزیر خارجہ اور سینئر حکام سے ملاقات ہوئی، یوسف الدوبئے کا کہنا تھا کہ ہم نے لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کیا، عسکری قیادت نے سرحد کے حالات سے آگاہ کیا، ہمارے پاس تمام معلومات آگئی ہیں۔

مزید پڑھیں: قربانی اور حب الوطنی کا جذبہ کسی بھی فوج کا خاصہ ہے، آرمی چیف

آئی ایس پی آر کے مطابق مقابلوں میں امریکا، برطانیہ، روس سمیت 16 ممالک کی ٹیمیں شریک ہوئیں، پاک فوج کی 7 ٹیموں اور پاک فضائیہ کی ٹیم سمیت دیگر ممالک کی ٹیمیں شامل تھیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مقابلوں میں جسمانی، ذہنی صلاحیتوں سمیت جنگی حربوں کا مظاہرہ کیا گیا، مقابلوں کا مقصد انسداد دہشت گردی سے متعلق ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا تھا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کے شرکا کو ایک دوسرے کے تجربات سے استفادے کا موقع ملا، مختلف چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا چاہئے۔

Comments

- Advertisement -