اسلام آباد: سیکریٹری جنرل او آئی سی نے عالمی دنیا پر واضح کیا ہے کہ ہمیں افغانستان کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانا ہوگا اور اسے پھر سے دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننےسے روکنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق او آئی سی کی وزرائےخارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے افتتاحی سیشن کے موقع پر سیکریٹری جنرل او آئی سی ابراہیم حسین طہٰ نے خطاب کیا۔
ابراہیم حسین طہٰ نے کہا کہ افغانستان میں بدلتی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، او آئی سی ارکان افغانستان کو بحران سےنکالنےکےلیے مدد کریں تاکہ افغانستان میں امن اور ترقی کی راہ ہموار ہوسکے۔
ابراہیم حسین طہٰ نے اپنے خطاب میں اس بات پر شدت سے زور دیا کہ افغانستان کو پھر دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے سے روکناہوگا، اس کے لئے مسلم ممالک سمیت امریکا اوردیگر ممالک بھی اس اجلاس کو کامیاب بنانےمیں کردار ادا کریں۔
سیکریٹری جنرل اوآئی سی کا کہنا تھا کہ او آئی سی پلیٹ فارم سے میں افغانستان میں امن واستحکام کےلیےبھرپور حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔
ترک وزیر خارجہ کا خطاب
ترک وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کی 60 فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے اور افغانستان کے بارے میں او آئی سی کی قرارداد پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے امداد پر پاکستان کے مشکور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: “عالمی امن کےلیےدنیا کو افغانستان میں کردار ادا کرنا ہوگا”
اردن کے وزیر خارجہ
اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اس وقت انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے اور افغان عوام خوراک کی قلت کا شکار ہیں۔ افغان عوام کی سلامتی کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ نائیجر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور افغان عوام کی ہر ممکن مدد کرنی چاہیے۔