سنگاپور : مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور اوپیک کا پیداوار کم رکھنے کے فیصلہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت ستائیس ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی اور خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
خام تیل کی قیمت دوسال تین ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی، برینٹ خام تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی، نارتھ برینٹ خام تیل دسمبر کے سودے ایک ڈالر چھیاسٹ سینٹ اضافے کے ساتھ ساٹھ ڈالر چوالیس سینٹس فی بیرل ہوگئی۔
دوسری جانب امریکی خام تیل کی قیمت آٹھ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی، امریکی خام تیل کی قیمت چوون ڈالرفی بیرل ہوگئی۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق قیمتوں میں اضافہ وسط ایشیائی ممالک میں جاری تنازعات اور اوپیک کی جانب سے پیداوار کم رکھنے پر اتفاق کے باعث ہوا ہے، اوپیک نے سال دوہزار اٹھارہ میں بھی خام تیل کی پیداوار کو کم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی
خام تیل کی قیمت میں اضافہ خام تیل درآمد کرنے والے ممالک کیلئے منفی ہوگا۔
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ سال 2018 میں تیل کی اوسطاً قیمت 56 ڈالر فی بیرل تک رہنے کا امکان ہے جو گذشتہ سال 53 ڈالر فی بیرل تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان کا انحصار درآمدی خام تیل پر ہے، اس لئے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کا اثر پاکستان پر بھی پڑتا ہے، مالی سال 2017 میں پاکستان نے تقریباً سات ارب 70 کروڑ ڈالر مالیت کی پیٹرولیم مصنوعات درآمد کیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔