کراچی : پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ٹیکس نظام کے خلاف اکتیس مارچ سے پی ایس او ٹرمینلز اور یکم اپریل سے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز نے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی روک دی ، جس کے بعد سے پی ایس او کے تمام آئل ڈپو سے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بھی بند ہوگئی ہے۔
آئل ٹینکرزکنٹریکٹرز ایسوسی ایشن چیئرمین سلمان ترین نے بتایا کہ آئل ٹینکرز مالکان ٹیکسوں کےبوجھ تلے دبے ہیں، سولہ فیصد ٹیکس خاتمے کے لیے پہلے بھی چار بار ہڑتال کی جا چکی ہے، ٹیکس خاتمے کی یقین دھانی پر ہڑتال ختم کر دیتے تھے۔
سیلزٹیکس واپس نہ لیا تو پاور پلانٹس کو سپلائی بند کردیں گے، چیئرمین آئل ٹینکرزکنٹریکٹرز
چیئرمین آئل ٹینکرزکنٹریکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ حکومت خدمات پرسیلز ٹیکس واپس لے، سیلزٹیکس واپس نہ لیا تو پاور پلانٹس کو سپلائی بند کردیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ یکم اپریل سے ملک بھر اور پاور پلانٹس کو فرنس آئل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی بند کر دی جائے گی، خدمات پر سولہ فیصد ٹیکس کا خاتمہ نہیں کیا گیا تو غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی کال دیں گے، حکومت ناجائز طور پر ٹرانسپورٹرز پر عائد کردہ نئے اور پرانے ٹیکس فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کرے۔
سلمان ترین نے کہا کہ حکومت نے ان تمام ٹیکسوں کو تیل کی قیمتوں سے علیحدہ کرے ورنہ ملک بھر میں پہیہ جام کر دیں گے۔