کراچی: شہر قائد میں پارکو پائپ لائن سے تیل چوری کی پہلی تحقیقات پر ایکشن ہوا نہیں تھا کہ اسٹیل ٹاؤن کے علاقے ولی ٹاؤن میں ایک اور سرنگ پکڑی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پارکو پائپ لائن سے تیل کی چوری کی تحقیقات ایک طرف، منظم گروہ کی وارداتیں دوسری طرف، پارکو آئل چوری کی تحقیقات پر ایکشن سے قبل ایک اور سرنگ پکڑی گئی۔
اسٹیل ٹاؤن تھانے میں پارکو اسسٹنٹ سیکیورٹی افسر رفیق کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تیل چوری کی کوشش پر درج کروایا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں لکھوایا گیا کہ ’’میں بحیثیت اسسٹنٹ سیکیورٹی افسر ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہوں، ہماری کمپنی پارکو پیپکو کی زیر زمین پائپ لائن پورٹ قاسم سے ماچھی تک جاتی ہے، میرے سپروائزر نے اطلاع دی کہ کے ایم 008 وی او پی ایریا میں سرنگ کا شبہ ہے، جس پر ہم فوری طور پر اپنی ٹیم اور تھانے کے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچے۔‘‘
ڈیوٹی افسر نے بتایا ’’ایک چار دیواری کے اندر دو کمرے بنے ہوئے تھے، چیک کرنے پر 5 فٹ چوڑا 5 فٹ لمبا اور 10 فٹ گہرا گڑھا بنا ہوا مل گیا، گڑھے کے اندر 3 فٹ چوڑی 3 فٹ اونچی 12 فٹ لمبی سرنگ بنی ہوئی تھی، جسے چھپانے کے لیے اس پر لکڑی کا تختہ رکھا گیا تھا۔‘‘
سیکیورٹی افسر رفیق نے مزید بتایا ’’ہم نے دیکھا کہ سرنگ ہماری کمپنی کی پائپ لائن کی طرف جا رہی تھی، اور یہ ہماری پائپ لائن سے 280 فٹ دور تھی، مکان چیک کرتے وقت ایک آدمی موجود تھا جو کہ فوراً بھاگ گیا۔‘‘
انھوں نے رپورٹ میں کہا ’’معلومات کرنے پر پتا چلا مکان عبداللہ اور نثار احمد نے کرائے پر لیا تھا، میرا دعویٰ ہے کہ عبداللہ اور نثار نے مکان پائپ لائن سے تیل چوری کی غرض سے لیا۔‘‘
مقدمے کے متن کے مطابق سرنگ کے اندر کھدائی کا سامان موجود تھا، سرنگ سے 2 بیلچے 2 بیکم، کسی، ہولہ کھرپی کلہاڑی برآمد ہوئی، خالی باچکوں کا گٹو، 4 بالٹیاں، چھوٹی سیڑھی اور ٹوکری بھی ملی۔
نجی کمپنی کے سیکیورٹی افسر نے مطالبہ کیا کہ تیل چوری کرنے کی کوشش کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔