بیت المقدس: مرحوم یاسر عرفات کی تحریک فتح کے اہم رکن فواد شوباکی کو 17 سال بعد اسرائیل جیل سے رہا کردیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیل میں قید معمر ترین فلسطینی قیدی پر ایران سے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا الزام میں گرفتار کیا تھا۔
سزا مکمل کرنے کے بعد فواد شوباکی کو اسرائیل کی عسقلان جیل سے رہا کیا گیا اور انہیں ایمبولینس کے زریعے حیبرون شہر منتقل کیا گیا جہاں اہل خانہ اور دیگر افراد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار دو میں گرفتار ہونے والے فواد شوباکی کو امریکی اور برطانوی نگرانی میں رکھا گیا بعد ازاں دو ہزار چھ میں اسرائیلی فورسز نے جیل پر دھاوا بولا اور شوباکی کو اسرائیل منتقل کرتے ہوئے فوجی عدالت میں ان پر مقدمہ چلایا اور سزا سنادی گئی۔
83-year-old Foad Shobaki, the eldest Palestinian prisoner in Israeli occupation prisons, receives a hero's welcome upon his release today after serving 17 years in Israeli prisons.#FreeThemAll pic.twitter.com/dmkAOSloBJ
— Quds News Network (@QudsNen) March 13, 2023
رہائی کے بعد فواد شوباکی اپنے قریبی ساتھی مرحوم فلسطینی رہنما یاسر عرفات کے مقبرے پر پہنچے جہاں فلسطینی حکام نے ان کا والہانہ استقبال کیا، چھوٹے بچوں نے تحریکِ فتح کا جھنڈا تھام رکھا تھا جبکہ خواتین نے ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں جن پر فواد شوباکی کی نوجوانی کی تصویر چھپی ہوئی تھی۔
یاسر عرفات کے مقبرے پر دعا کرنے کے بعد فواد شوباکی نے مرحوم فلسطینی رہنما کی مزاحمت کی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس راستے پر چلیں گے جو یاسر عرفات نے ہمارے لیے طے کیا تھا، ہم ان کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے چاہے اس کی کوئی بھی قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے، ہمارے وطن، ہمارے لوگوں اور شہدا کی بات آئے تو ہماری جانیں بے وقعت ہیں۔