ٹوکیو: جمعے کے روز شروع ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے لیے تیار کیے گئے ہزاروں کھانے بچ گئے تھے، جنھیں چھوا تک نہیں گیا تھا، ہزاروں کھانے ضائع ہونے پر اولمپکس انتظامیہ نے معافی مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپکس کی 23 جولائی کو منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب میں عملے کے لیے تیار کیے گئے کھانوں میں سے تقریباً 4 ہزار افراد کے کھانے بچ گئے تھے۔
بدھ کو انتظامیہ نے اسٹاف کے لیے بہت زیادہ تعداد میں کھانا آرڈر کرنے اور ان کے ضائع ہونے پر معافی مانگی، دراصل کئی ٹرکوں پر مشتمل کھانے کے باکس واپس لے جانے کی ویڈیوز وائرل ہو گئی تھیں۔
ٹوکیو اولمپک و پیراولمپک کھیلوں کی منتظم کمیٹی نے بدھ کے روز میڈیا کو بتایا کہ تقریب کے موقع پر نیشنل اسٹیڈیم میں 10 ہزار افراد کے لیے تیارہ کردہ کھانوں میں سے تقریباً 40 فی صد کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا تھا۔
کمیٹی کے مطابق کھیلوں کے دیگر مقامات پر بھی ایسی ہی صورت حال تھی اور گزشتہ ہفتے تک آرڈر دیے گئے تمام کھانوں میں سے تقریباً 20 سے 30 فی صد کھانے استعمال نہیں ہوئے۔
ٹوکیو اولمپکس: مزید ایتھلیٹس کرونا وائرس کا شکار
کمیٹی نے بتایا کہ کھانے بچ جانے کی کئی وجوہ تھیں، جن میں عملے کی تعداد کا زیادہ تخمینہ لگایا جانا اور عملے کو بہت زیادہ مصروفیت کے باعث کھانے کا وقت نہ ملنا جیسی وجوہ شامل تھیں۔
کمیٹی کے مطابق بچ جانے والے کھانے کو ری سائیکل کر کے فیڈ یا بائیو گیس کے خام مال وغیرہ میں تبدیل کر دیا گیا تھا، دراصل کمیٹی نے پائیداری کے ہدف پر مبنی عملی منصوبہ بندی کی تھی، جس میں کھانوں کا ضیاع کم کرنا بھی شامل تھا۔