تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

اومیکرون یا ڈیلٹا، کم خطرناک ویرینٹ کون سا؟

واشنگٹن: امریکی محکمہ صحت نے کہا ہے کہ اومیکرون، ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی کم خطرناک ہو سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ کرونا کی نئی قسم اومیکرون اس سے پہلے سامنے آنے والے ڈیلٹا ویرینٹ سے کم خطرناک ہو سکتی ہے۔

صدر جو بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا کہ ابھی تک یہ نہیں لگتا کہ اومیکرون اتنا زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، لیکن ہمیں یہ کہنے میں بھی احتیاط برتنی چاہیے کہ یہ ڈیلٹا سے کم متاثر کرتا ہے یا اس سے کوئی زیادہ بیمار نہیں ہو سکتا۔

تاہم عالمی ادارۂ صحت کی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر ماریہ وان کیرکوو نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون اگر کم خطرناک بھی ہے تو یہ ایک مسئلہ ضرور ہے، اگرچہ زیادہ کیسز کم شدت والے ہیں، لیکن پھر بھی کچھ لوگوں کو اسپتال جانے کی ضرورت پڑے گی، ان میں سے کچھ آئی سی یو میں جائیں گے اور کچھ مر جائیں گے۔

بھارت اومیکرون وائرس کے نشانے پر!

ادھر بائیڈن انتظامیہ افریقی ممالک سے آنے والے غیر ملکیوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے، ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ امید ہے تھوڑے عرصے میں ہم یہ پابندی ہٹا دیں گے، جنوبہ افریقا اور دیگر افریقی ممالک پر پابندی لگانے کو ہم اچھا نہیں سمجھتے۔

واضح رہے کہ سائنس دانوں کو اومیکرون کی شدت کے بارے میں حتمی نتائج اخذ کرنے سے پہلے مزید معلومات درکار ہیں۔

Comments

- Advertisement -