تازہ ترین

تباہی پھیلانے والے کورونا سے دنیا کا ایک خطہ تاحال محفوظ

3 سال سے دنیا میں تباہی پھیلانے والے عالمی وبائی مرض کووڈ 19 سے اسی زمین کا ایک خطہ تاحال محفوظ ہے اور وہاں اب تک ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جہاں کورونا نے اپنے پنجے گاڑ کر تباہی نہ پھیلائی ہو، ہزاروں اموات کے ساتھ لاک ڈاؤن نے دنیا بھر کی معیشت کا پہیہ جام کیا جس کے اثرات اب تک ظاہر ہو رہے ہیں۔

برطانیہ میں بھی کورونا کی دوسری لہر نے بڑی آفت مچائی تھی اور اب اسی عالمی وبا کی پانچویں لہر وہاں سر اٹھا رہی ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ لہر برطانوی معیشت کے لیے بڑے مسائل کھڑے کرسکتی ہے لیکن اسی برطانیہ میں ایک خطہ ایسا بھی ہے جہاں گزرے سالوں میں کورونا کا ایک بھی کیس منظر عام پر نہیں آیا ہے۔

دنیا کا وہ خوش نصیب خطہ زمین برطانیہ کا ٹرِنسٹان ڈا کُنہا نامی جزیرہ ہے جس کی آبادی 250 افراد پر مشتمل ہے لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا کی بندش کے وقت سے اب تک معمولات کے مطابق اپنی زندگی بسر کررہے ہیں اور کووڈ کی ہولناکیوں نے ان پر کوئی منفی اثر مرتب نہیں کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس کی ایک وجہ اس جزیرے کا برطانیہ سے طویل فاصلہ بھی ہوسکتا ہے کیونکہ ٹرِنسٹان ڈا کُنہا جزیرہ برطانیہ سے 6147 میل کے فاصلے پر ہے اور انتہائی فاصلے کے ساتھ کم آبادی کے باعث وہاں باقاعدگی سے جہاز جاتے بھی نہیں ہیں۔ جنوبی افریقا کے

دارالحکومت کیپ ٹاؤن سے بھی اس جزیرے تک کا سفر ایک ہفتے کی مسافت پر ہے۔ طویل مسافت کی وجہ سے اب تک اس علاقے میں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور اگر وہاں جانے والی کسی کشتی میں سوار کسی شخص کے کووڈ میں مبتلا ہونے کا شک بھی ہو تو اس کشتی کا رخ وہیں سے واپس موڑ لیا جاتا ہے۔

ٹِرنسٹان ڈا کُنہا کا انتظام دو افراد سنبھالتے ہیں ان میں سے ایک اسٹیفن ٹاؤن سینڈ کا کہنا ہے کہ جزیرے پر ایک چھوٹا سا طبی سینٹر ہے اور اس میں کوئی آئی سی یو یا وینٹیلیٹر نہیں ہے۔ تاہم احتیاطی تدابیر کے نتیجے میں یہ جزیرہ کورونا سے پاک رہا ہے اور اسی وجہ سے ہم لوگوں نے کرسمس اور نیو ایئر جیسے تہوار ویسے ہی منائے جیسے کہ منائے جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -