کراچی: ایس آئی یو نے گلشن اقبال 13 ڈی ٹو میں ایک مکان سے آن لائن منشیات نیٹ چلانے والے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن کے خلاف ایس آئی یو میں نارکوٹکس ایکٹ کی دفعات کے تحت 2 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
دونوں مقدمات سب انسپکٹر ممتاز کی مدعیت میں درج ہوئے، مدعی کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ منشیات فروشوں کا گروہ آن لائن ڈیلیوری کرتا ہے، ایک کارندہ ویڈ ڈیلیوری دینے کے لیے گلشن چورنگی پر موجود تھا، ٹیم نے آن لائن بائیک رائیڈر کو پکڑ لیا، جس نے اپنا نام جاوید بتایا۔
ڈیلیوری کرنے والے کارندے جاوید کی تلاشی کے دوران اس کی موٹر سائیکل سے معروف آن لائن کوریئر کمپنی کے 5 پارسل ملے، جن کے ڈبوں میں ویڈ پلاسٹک کی تھیلیوں میں موجود تھی، جن کا وزن 50 گرام پایا گیا۔
ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ اس نے کچھ فاصلے پر مکان سے منشیات حاصل کی، مکان سے بھاری مقدار میں اندرون کراچی ویڈ سپلائی کی جاتی ہے، اس کے بعد ملزم کی نشان دہی پر ایس آئی یو ٹیم گلشن وسیم باغ کے اس مکان پر پہنچی، جہاں ظہیر نامی شخص موجود تھا۔
دبئی جانے والے شہریوں کو راولپنڈی پولیس اہلکاروں نے کیسے لوٹا؟ سنسنی خیز تفصیلات
ظہیر کے ہاتھ میں سفید رنگ کے پلاسٹک کا ڈبہ تھا، ظہیر الحق کی نشان دہی پر پہلی منزل سے روم کولر ملا، روم کولر کے اندر بھی پلاسٹک کے 4 ڈبے موجود تھے، پلاسٹک کے ان ڈبوں میں ویڈ تھی، جن کا وزن 918 گرام تھا، برآمد شدہ ویڈ کی مالیت 85 لاکھ کے قریب ہے۔
مکان سے ڈیجیٹل ترازو، مختلف کورئیر کمپنیوں کے خالی شاپر ملے، گھر سے چھوٹے بڑے ڈبے بھی بڑی تعداد میں برآمد ہوئے، ملزم ظہیر الدین نے انکشاف کیا کہ نیٹ ورک کا مالک امان اللہ ہے، جو مکان کے کرائے سمیت دیگر ضروریات پوری کرتا ہے، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ امان اللہ کے بتائے پتوں پر رائیڈر کے ذریعے ویڈ سپلائی کی جاتی ہے، جب کہ کراچی میں ویڈ سپلائی کا منیجر عزیز پٹھان ہے، جو کراچی میں سب کارندوں کی نگرانی کرتا ہے۔