14.6 C
Dublin
پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

آن لائن نکاح کا شرعی طریقہ کیا ہے؟ علماء کرام کی وضاحت

اشتہار

حیرت انگیز

موجودہ دور جدید میں بعض اوقات ایسی صورتحال درپیش آجاتی ہے کہ جس میں لڑکا یا لڑکی اپنے وطن آکر نکاح نہیں کرسکتے تو ایسی صورت میں آن لائن نکاح کی اجازت ہے تاہم اس کی کچھ شرائط ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔

آن لائن نکاح سے متعلق ایسا ہی ایک سوال اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان کے سیگمنٹ ’عالِم اور عالَم‘ میں ناروے سے ایک کالر نے علمائے کرام سے پوچھا۔

کالر کا کہنا تھا کہ اگر لڑکا اور لڑکی ایک ملک میں اور نکاح خواں اور گواہان دوسرے ملک میں ہو تو کیا ایسی صورت میں نکاح ہوجائے گا؟

- Advertisement -

اس سوال کے جواب میں مفتی محمد سہیل رضا امجدی نے کہا کہ بہتر تو یہی ہے کہ جہاں لڑکا لڑکی موجود ہوں نکاح خواں اور گواہان بھی وہیں ہوں البتہ کسی اور وجہ سے ایسا ممکن نہ تو بذریعہ ویڈیو کال نکاح پڑھایا جاسکتا ہے آڈیو کال نہیں، البتہ لڑکا لڑکی کے ساتھ ان کے گواہان کا ہونا ضروری ہے۔

اس حوالے سے شیعہ عالم دین علامہ رضا داؤدانی کا کہنا تھا کہ فقہ جعفریہ کی تعلیمات کے مطابق اس بات کی وضاحت ایسے کرتا ہوں کہ اگر دو علماء کرام حرم جارہے ہیں تو لڑکا اور لڑکی انہیں اپنے والدین کی رضامندی سے  اپنا وکیل بنا کر وہاں نکاح پڑھانے کی خواہش کا اظہار کریں تو بھی نکاح ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ بھی اگر لڑکا اور لڑکی کسی کو بھی اپنے وکیل نامزد کرتے ہیں تو وہ دونوں وکلاء اُن کا نکاح اِن کی غیر موجودگی میں بھی پڑھوا سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں