تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

ملیر تجاوزات آپریشن، قبضہ مافیا سے کتنی زمینیں واگزار کرائی گئی؟

کراچی: ڈی سی ملیر نے گذشتہ روز تجاوزات کیخلاف آپریشن پر پریس ریلیز جاری کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی سی ملیر دفتر سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر ملیر میں قبضہ مافیا کیخلاف آپریشن کیا گیا، آپریشن ریونیو افسران، اینٹی انکروچمنٹ فورس اور پولیس کی مددسےکیا گیا، آپریشن کے دوران سیکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔

ڈی سی ملیر کے مطابق تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران سب ڈویژن مراد میمن، سب ڈویژن شاہ مرید میں آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران سیکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی، قبضہ مافیاسے5سو48ایکڑ قیمتی سرکاری اراضی واگزار کرائی، ان میں سے دیہہ کونکر اور دیہہ خارخروف سے190ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی۔

گذشتہ روز اے آر وائی نیوز نے شہر قائد میں زرعی زمینوں پر کمرشل تعمیرات کے خلاف آپریشن کے سلسلے میں حلیم عادل شیخ اور الاٹ اراضی کے حوالے سے اہم دستاویزات حاصل کی تھی۔

ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ اینٹی کرپشن کے ساتھ ساتھ نیب میں بھی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف فارم ہاؤسز کی زمین الاٹمنٹ کا کیس زیر التوا ہے، دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ ایک اور سیاسی رہنما مسرور سیال بھی 16 ایکڑ زمین پر قابض ہیں، جب کہ حلیم عادل شیخ کے فارم ہاؤسز ٹوٹل 66 ایکڑ رقبے پر قائم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  ملیر میں اینٹی انکروچمنٹ ٹیم کا آپریشن، حلیم عادل شیخ کا فارم ہاؤس گرادیا گیا

اینٹی کرپشن کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 36 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ حلیم عادل اور ان کی فیملی کے پاس ہے، یہ قبضے کی زمین ہے، زرعی مقاصد کے لیے الاٹ زمینوں پر 146 ہاؤسنگ سوسائٹیز بھی قائم ہیں۔

واضح رہے کہ زرعی مقاصد کے لیے الاٹ زمینیں اکتوبر 2018 میں منسوخ کی جا چکی ہیں تاہم آپریشن آج سے شروع کیا گیا، جب کہ آپریشن کے لیے مرتب حکمت عملی میں صرف فارم ہاؤسز کو مسمار کرنا شامل ہے۔

Comments

- Advertisement -