پشاور : خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں سی ٹی ڈی اور ضلعی پولیس نے مشترکہ آپریشن کرکے دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کرکے کمین گاہوں کو آگ لگادی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع کرک کے علاقے بہادر خیل میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پولیس نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کامیاب آپریشن کیا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایت پر صوبہ بھر میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں کوہاٹ بکولہ بدینے میں کلیم اللہ گروپ سمیت دیگر دہشت گرد دھڑوں کیخلاف آپریشن کیا گیا۔
کارروائی میں ریاست اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف استعمال ہونے والے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو آگ لگا دی گئی، آپریشن میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے دشوار گزار پہاڑی علاقے میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو حکمت عملی کے تحت گھیرے میں لیا۔
ڈی پی او کرک نے بتایا کہ پناہ گاہیں بہادر خیل پولیس چوکی پرحملے، بینک ڈکیتی اور دوسرے واقعات میں ملوث کمانڈر کلیم اللہ اور ساتھیوں کے زیراستعمال تھیں، ڈی پی او کرک شہبازالہٰی نے کہا کہ دہشت گردوں کےخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
اس حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے بتایا ہے کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے گئے اور علاقے میں سیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کردی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے، دہشت گرد ان ٹھکانوں کو سیکیورٹی فورسز اور پولیس کیخلاف استعمال کرتے تھے۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ آپریشن میں سی ٹی ڈی، ضلعی پولیس، ایلیٹ فورس کمانڈوز سمیت 15 اسکواڈ شامل ہیں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں بکتر بند گاڑیوں نے بھی حصہ لیا۔
اس کے علاوہ آپریشن میں علاقے کی نگرانی کیلئے جدید ڈرونز بھی استعمال کیے گئے، آپریشن کے بعد انار بانڈہ، تنگی ڈاگ، نیکی پل، سم بانڈا میں کئی مقامات پر ناکہ بندیاں کی گئیں۔
آئی جی ذوالفقار حمید کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی سرزمین پر دہشت گردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، اطلاع پر مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔