کراچی: ساحل پر ایک ماہ سے پھنسے بحری جہاز سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کی مالیت 2 ملین ڈالر کے قریب ہے، جب کہ اسے ریت سے نکالنے کے لیے غیر ملکی ایکسپرٹ نے ایک ملین ڈالر کا تقاضا کیا تھا، جس پر جہاز کے مالک نے ناتجربہ کار کمپنی سے رجوع کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی، سی ویو پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے کا آپریشن آج بھی ناکام ہو گیا، جس پر پورٹ اینڈ شپنگ انتظامیہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ کا کہنا ہے کہ اب سیلویج کمپنی کو جہاز نکالنے کے لیے دو سے تین دن کا وقت دیا جائے گا۔
ڈی جی نے کہا کہ سیلویج کمپنی آئندہ تین روز تک جہاز نہ نکال سکی تو پھر جہاز کے مالک کے خلاف قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ سیلویج کمپنی کے پلان کے اجازت نامے کی بھی تحقیقات کی جا سکتی ہے۔
ہینگ ٹونگ 77 کو ریت سے نکالنے کے لیے آج کیا تیاری کی گئی؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ نا تجربہ کار سیلویج کمپنی کے پلان کو اجازت دینے پر کئی سوالات اٹھ گئے ہیں، کیا کسی دباؤ کے تحت ناتجربہ کار سیلویج کمپنی کا پلان منظور کیا گیا یا مالی فائدے کے لیے ایسا کیا گیا؟ ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ کے مطابق سیلویج کمپنی کے پلان کے اجازت نامے کی تحقیقات کی جا سکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جہاز کی مالیت اس وقت دو ملین ڈالر کے قریب ہے، جب کہ غیر ملکی ایکسپرٹ نے جہاز نکالنے کے لیے ایک ملین ڈالر کا تقاضا کیا تھا، جس پر جہاز کے مالک نے پیسے بچانے کے لیے غیر ملکی ایکسپرٹ کی بجائے نا تجربہ کار ٹیم سے کام کرانے پر زور دیا، اور سی میکس کو ہائر کیا۔
ذرائع کے مطابق سی میکس کے پاس اس طرح کے جہاز نکالنے کا کوئی تجربہ نہیں ہے، سی میکس نے بھی جہاز کو نکالنے کے لیے ایان شپنگ کو ٹھیکا دے دیا، جس کا کام گڈانی میں شپ بریکنگ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایان کمپنی جہاز توڑنے کا کام کرتی ہے، ریت سے جہاز نکالنے کو اس کے پاس کوئی تجربہ نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جہاز کو نکالنے میں ناکامی پر دونوں کمپنیاں اب نا تجربہ کاری کی وجہ سے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہی ہیں، گزشتہ روز بھی جہاز کو نکالنے کے لیے پرانی رسی استعمال کی گئی تھی، جو ٹوٹ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دو مضبوط اور نئے رسے استعمال کیے جاتے تو جہاز نکالنے میں کامیابی ہو سکتی تھی۔
خیال رہے کہ اس جہاز کو سی ویو پر پھنسے ایک ماہ 4 دن ہو چکے ہیں۔