لاہور : احتساب عدالت وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان بن چکے ہیں، ہر پیشی پر عدالت پیش ہونا مشکل ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور نے وزیراعظم شہباز شریف کی رمضان شوگر ملز کیس میں مستقل حاضری معافی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد ساجد علی اعوان نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔
جس میں قرار دیا گیا ہے کہ شہباز شریف 2021 سے باقاعدگی سے عدالت پیش ہوتے رہے لیکن اب شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان بن چکے ہیں، انھوں نے اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ شہباز کا ہر پیشی پر عدالت پیش ہونا مشکل ہے، ان کی غیر موجودگی میں ٹرائل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی، تمام حقائق اور حالات کے پیش نظر شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
عدالت کا فیصلہ میں کہنا ہے کہ شہباز شریف کا ذاتی حیثیت میں جب پیش ہونا عدالت کو درکار ہوگا تو وہ پیش ہونے کے پابند ہوں گے۔
احتساب عدالت نے شہباز شریف کی جانب سے انکے نمائندے محمد نواز ایڈووکیٹ کو حاضری کے لیے مقرر کرلیا۔
یاد رہے شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر نیب پراسکیوٹر نے مخالفت کی تھی۔