پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، عدالت میں پیش کرنے کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : عدالت نے جنوری میں قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے 27 فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات عدالت نے جنوری میں قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے منشیات کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔

عدالت نے مصطفی کو 27 فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا، مصطفی کےخلاف 2024 میں کورنگی میں مقدمہ درج ہوا تھا۔

اے این ایف نے بتایا کہ مقتول مصطفی عامر نے کوریئر سے منشیات بھجوانےکی کوشش کی تھی اور کمپنی میں نام تیمور لکھوا رکھا تھا۔

تفتیشی افسر انسداد منشیات عدالت کو مصطفی کے قتل سے متعلق آگاہ کریں گے۔

خیال رہے کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے مصطفی کی لاش کی ڈی این اے سے تصدیق کے بعد ڈیفنس فیز 6 کی مسجد میں نماز جنارہ ادا کی گئی، نوجوان کی نماز جنازہ میں اہل خانہ سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی، ، جس کے بعد انہیں ڈی ایچ اے فیز 8 قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کی تدفین کردی گئی

مصطفیٰ کی لاش بلوچستان کے علاقے حب سے جھلسی ہوئی ملی تھی، ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد لاش کی شناخت ممکن ہوئی تھی۔

بعد ازاں قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کی گئی تھی۔

یاد رہے نوجوان کو 6 جنوری کو ڈی ایچ اے سے اغوا کیا گیا تھا ، جس کے بعد مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

مزید پڑھیں : کراچی : مواچھ گوٹھ قبرستان سے ملنے والی باقیات مصطفیٰ عامر کی نکلیں

پولیس نے مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کیں اور مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔

کیس کی تفتیش کے نتیجے میں پولیس نے دو ملزمان ارمغان اور شیراز کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کو ڈی ایچ اے میں قتل کیا گیا تھا اور انہوں نے حب میں اس کی لاش اور اس کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔

حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد ازاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

21 فروری کو عدالتی حکم پر مصطفیٰ عامر لاش کی شناخت کے لیے قبر کشائی کرکے ڈی این اے نمونے جمع کئے گئے ، جس کے بعد لاش کے ڈی این اے نمونے مصطفیٰ کی والدہ سے میچ کر گئے تھی اور لاش مصطفیٰ کی نکلی تھی۔

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں