اسلام آباد: اسامہ قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات نکالنے کا اے ٹی سی کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسامہ ستی قتل کیس دہشت گردی کی دفعات نکالنے کے اے ٹی سی فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل نے کہا انسداد دہشت گردی عدالت کا 12 اپریل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، اے ٹی سی جج نے اپنے اختیار کا درست استعمال نہیں کیا اور ٹرائل انسدا دہشتگردی عدالت میں ہی چلانے کا حکم جاری کیا جائے۔
عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت سے پہلے فریقین جواب ہائیکورٹ میں جمع کرائیں۔
عدالت نے استفسار کیا کس قانون کے تحت انسداد دہشتگردی کے دفعات بحال کی جائیں؟ جس پر وکیل نے سپریم کورٹ کافیصلہ2115 عدالت میں پیش کر دیا۔
عدالت نے کہا سپریم کاحال ہی کا ایک فیصلہ انسداد دہشتگردی دفعات کے حوالے سے ہے ، جس پر وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ فہد ملک کیس کا بھی حوالہ دیا۔
بعد ازاں اسلام آبادہائی کورٹ نے سماعت 27 مئی تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے انسدادی دہشت گردی کی عدالت نے اسامہ قتل کیس میں ملزمان کی مقدمے سےدہشت گردی کی دفعات نکالنےکی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کیس سے دہشت گردی کی دفعات خارج کردیں تھیں۔