تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

ترقیاتی منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹس میں سے کروڑوں غائب ہونے کا انکشاف

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سال 2017-18 میں 4 منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹ میں سے 23 کروڑ غائب ہونے کا انکشاف ہوا۔

تفصیلات کے مطابق کنوینر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں قانون و انصاف ڈویژن سےمتعلق 17-2016 اور 2017-18 کی گرانٹس کا جائزہ لیا گیا۔

2017-18 میں 4 منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹ میں سے 23 کروڑ لیپس ہونے کا انکشاف ہوا، ذیلی کمیٹی نے معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا حکم دے دیا۔

آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ یہ ترقیاتی گرانٹ ہے، 27 فیصد گرانٹ لیپس کروائی گئی، اس کی تحقیقات کروائیں، یہ سارے تعمیرات کے منصوبے ہیں، فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کروائی جائے۔

کمیٹی نے معاملے پر ایک ماہ میں فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کروانے کی ہدایت کردی۔

ذیلی کمیٹی نے مختلف سپلیمنٹری گرانٹس کی پارلیمنٹ سےمنظوری نہ لینے پر تشویش کا اظہار کیا۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایک سپلیمنٹری گرانٹ 35 ملین کی لی گئی جو پارلیمنٹ سے منظور نہیں کروائی گئی۔

کمیٹی رکن سید حسین طارق نے کہا کہ سپلیمنٹری گرانٹس کو ریگولرائز نہیں کروایا جارہا، یہ سنجیدہ بات ہے کہ پیسے استعمال کرلیے جائیں اور منظور نہ کروائیں۔

ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی کہ ایک ماہ میں آڈٹ کے خدشات دور کیے جائیں، کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہر ماہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس بلانے کی بھی ہدایت کی۔

Comments

- Advertisement -