منگل, جون 24, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1283

وہ عقیدت اور اُنس جس نے رومی اور شمس تبریز کو حیاتِ جاودانی بخشی

0

ایلف شفق ترکی اور انگریزی زبان کی مشہور ناول نگار ہیں جن کی کئی کتابیں‌ اشاعت کے بعد قارئین میں مقبول ہوچکی ہیں۔ ’فورٹی رولز آف لو‘(Forty rules of love) انہی میں‌ سے ایک ہے اور اسے ایلف شفق کا بہترین ناول شمار کیا جاتا ہے۔ مصنفہ نے اس ناول میں مولانا جلال الدین رومی کی شمس تبریز سے عقیدت، گہری وابستگی اور تصوف کو خوب صورتی سے پیش کیا ہے۔

اس ناول میں ایلف شفق نے آٹھ سو سال قدیم کرداروں یعنی رومی اور شمس میں‌ عقیدت اور اُنس کو اکیسویں صدی کے ایک کردار کے ذریعے دل چسپ انداز میں پیش کیا ہے۔

ایلف شفق کا مختصر تعارف کرواتے ہوئے ہم اس ناول کی طرف بڑھیں گے۔ مصنفہ 25 اکتوبر 1971ء کو فرانس میں پیدا ہوئیں۔ ان کا آبائی وطن ترکیہ ہے، اور والدین میں علیحدگی کے بعد ایلف شفق اپنی والدہ کے ساتھ رہنے لگیں۔ ناول نگار ایلف شفق کی تعلیم کے مختلف مدارج اسپین، امریکا اور برطانیہ میں طے ہوئے۔ فورٹی رولز آف لو کا متعدد زبانوں‌ میں ترجمہ ہوا جن میں اردو بھی شامل ہے۔

ناول نگار ایلف شفق

’فورٹی رولز آف لو‘ دراصل مولانا روم کی روحانی وابستگی اور مرشد سے عقیدت کے ساتھ ان کی گوشہ نشینی اور شاعری کو بیان کرتا ہے لیکن اس میں‌ ایک ایسی خاتون کی کہانی بھی بیان کی گئی ہے جو آسائش اور ہر قسم کی آسانی کے باوجود اطمینان و تسکینِ قلب سے محروم ہے اور اسی دوران وہ ایک شخص سے آشنا ہوتی ہے جو اسے شمس تبریز جیسے خیالات و احساسات کا مالک دکھائی دیتا ہے۔ یہ خاتون اس کی شخصیت کے سحر میں گرفتار ہوجاتی ہے اور اپنے خاندان اور تعلقات کو ترک کرکے راہِ عشق میں بے اختیار نکل پڑتی ہے۔ اس ناول کی خاص بات جو اکثر قارئین کے لیے اہم ہے وہ شمس تبریز کے مشہور چالیس اصول ہیں‌ جنھیں‌ ایلف شفق نے ناول کے مختلف کرداروں کے ساتھ جوڑ کر کہانی کو ایک خاص تصورِ حیات اور روحانیت کی طرف دھکیلا ہے۔ صرف اتنا نہیں بلکہ ناول میں خاص طور پر افسانوی ناموں پر مشتمل کرداروں کو شامل کرکے مصنفہ نے صوفی ازم کو بہت خوب صورتی سے پیش کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ناول کسی قاری کی زندگی میں فکری اور روحانی طور پر تبدیلیاں لانے کا باعث بن سکتا ہے۔

مشہور ہے کہ یہ شمس تبریز کی آخری آرام گاہ ہے

کہتے ہیں کہ 1244ء میں مولانا رومی کا شمس تبریز سے سامنا ہوا تو رومی 37 برس اور شمس تبریز 60 سال کے تھے۔ اس ملاقات کا احوال مصنفہ نے انتہائی دل چسپ پیرائے میں بیان کیا ہے۔ صوفی شمس تبریز نے قونیہ میں مولانا روم کے علم و حکمت کے چرچے سنے تھے اور انھیں بھی ان ملنے کا اشتیاق ہوا۔

مولانا رومی کا مزار

محبت کے چالیس اصول دراصل رومی کے عالم سے عاشق بننے کی داستان سناتے ہیں۔ یہ اپنے ظاہر سے اندروں کا سفر ہے جس میں اپنے روحانی استاد اور مرشد شمس تبریز کی قربت اور پھر جدائی میں رومی درویش بن گئے اور اپنی شاعری سے لازوال شہرت حاصل کی۔ اگر ہم ایلف شفق کے ناول کی مدد سے ان چالیس اصولوں کو سمجھنا چاہیں‌ تو اس میں کئی حکیمانہ اور مبنی بر تصوف باتیں پڑھنے کو ملیں گی کہ خدا کی قدرت کی نشانیاں ہر جانب موجود ہیں، اور خدا کی ذات کسی ایک جگہ محدود نہیں، اسے ڈھونڈنا ہو، تو کسی کامل عاشق کے دِل میں تلاش کرو۔ حقیقی ایمان دل کی پاکیزگی سے مشروط ہے اور نفرت اور غرور وہ بدترین چیز ہیں جنھیں دنیا کا پاک ترین پانی بھی صاف نہیں کر سکتا۔ اور سب سے بڑا نکتہ جو صوفیا اور خانقاہی دستور رہا ہے وہ یہ بیان کیا گیا ہے کہ دل کی پاکیزگی کے لیے محبّت کرنا ضروری ہے اور یہی محبّت انسان کو معراج عطا کرتی ہے۔

ناول نگار ایلف شفق نے شمس تبریز اور مولانا روم کے روحانی تعلق اور انس و لگاؤ کو صوفی ازم کا وہ فلسفہ پیش کیا ہے جو انسانوں سے محبّت کرنا سکھاتا ہے۔ کہتے ہیں‌ کہ مولانا روم اپنے مرشد اور روحانی استاد کے فراق میں ڈوب کر گوشہ نشیں ہوگئے اور ایسے اشعار کہے جن میں درد اور سوز نے سبھی کے دل پگھلا دیے۔ مولانا روم اور ان کی شاعری آج بھی زندہ و تابندہ ہے۔ مولانا روم نے 1273ء میں وفات پائی اور اُن کا مزار قونیہ میں موجود ہے۔

’فورٹی رولز آف لو‘ ایلف شفق کی وہ تصنیف ہے جو بنیادی طور پر ترک زبان میں لکھا گیا تھا اور اس کے تراجم کے بعد یہ دنیا بھر میں مقبول ناول بنا۔

مسافروں کیلیے خوشخبری! سستی ایئرلائن نے ٹکٹوں پر سیل لگا دی

0
ایئر لائنز

مسافروں کے لیے اچھی خبر ہے کہ سستی ایئرلائن نے کم داموں ٹکٹوں کی زبردست آفر متعارف کروا دی۔

معروف بجٹ کیریئر ایئر عربیہ نے اپنے پورے نیٹ ورک پر رعایتی کرایوں پر 500,000 نشستیں پیش کرتے ہوئے اپنی سپر سیٹ سیل کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

یہ سیل 17 فروری سے 2 مارچ تک جاری رہے گی جس میں 1 ستمبر 2025 اور 28 مارچ 2026 کے درمیان سفر کی اجازت ہو گی۔

مسافروں صرف 129 درہم میں اپنی ٹکٹ بک کروا سکتے ہیں۔

توقع ہے کہ اس فروخت سے ایئر عربیہ کے وسیع فلائٹ نیٹ ورک پر نمایاں بچت ہو گی، جو مشرق وسطیٰ، ایشیا اور یورپ میں 100 سے زیادہ مقامات پر پھیلا ہوا ہے۔

بجٹ کیریئر متحدہ عرب امارات کے متعدد ہوائی اڈوں سے نان اسٹاپ پروازیں چلاتی ہے جس میں شارجہ، ابوظہبی، اور راس الخیمہ شامل ہے۔

ایئر لائن نے مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تیزی سے بکنگ کریں، کیونکہ دستیابی محدود ہے اور یہ کم کرایوں کی جلد فروخت ہونے کی امید ہے۔

شادی کی افواہوں کے درمیان کریتی سینن اور کبیر باہیا کی ویڈیو وائرل

0
کریتی سینن کبیر باہیا شادی افواہیں ویڈیو

ممبئی: بالی وڈ کی معروف اداکارہ کریتی سینن اور مبینہ بوائے فرینڈ کبیر باہیا کی وائرل ویڈیو نے جوڑے کی جلد شادی کی افواہوں کو جنم دے دیا۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کریتی سینن کو حال ہی میں دہلی ایئرپورٹ پر کبیر باہیا کے ساتھ دیکھا گیا جس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ وہ بہت جلد شادی کرنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایسا ہمسفر چاہیے جس سے گھنٹوں باتیں کر سکوں اور وہ مجھے ہنسائے، کریتی سینن

کریتی سینن نے اب تک لندن بیسڈ بزنس مین کبیر باہیا سے تعلقات کی تصدیق نہیں کی لیکن حال ہی میں انہیں دہلی ایئرپورٹ پر ساتھ دیکھا گیا۔

ایئرپورٹ پر شناخت چھپانے کیلیے کریتی سینن نے ٹوپی، چشمہ اور چہرے پر ماسک لگایا جبکہ کبیر باہیا سیاہ رنگ کی ٹی شرٹ اور پینٹ میں نظر آئے۔

شادی کی افواہوں کی ایک وجہ دونوں کے والدین کا بیک وقت دہلی میں ہونا بھی ہے۔

رپورٹس ہیں کہ بالی وڈ اداکارہ نے بوائے فرینڈ کے والدین سے ملاقات کی ہے اور سال 2025 کے آخر تک شادی ہونا طے پائی ہے لیکن اس کی تصدیق کہیں سے نہیں ہو سکی۔

کریتی سینن اور کبیر باہیا کو کئی تقریبات میں پہلے بھی ایک ساتھ دیکھا جا چکا ہے۔ کچھ دن قبل مداحوں نے انہیں بنگلورو میں ایک شادی میں دیکھا تھا جہاں وہ ایک جیسے لباس میں ملبوس محور گفتگو تھے۔

بالی وڈ اداکارہ کی بوائے فرینڈ سے ملاقات کی افواہیں اُس وقت شروع ہوئی تھیں جب دونوں ان کی سالگرہ پر چھٹیاں گزارنے یونان گئے تھے۔

کبیر باہیا ورلڈ وائیڈ ایوی ایشن اینڈ ٹورازم لمیٹڈ کے بانی ہیں اور ان کے والد ساوتھ ہال ٹریول کے مالک ہیں جو برطانیہ میں مقیم ایک ممتاز ٹریول ایجنسی ہے۔

کام کے محاذ پر کریتی سینن کو آخری بار نیٹ فلکس پر ریلیز ’دو پتی‘ میں دیکھا گیا تھا جس میں انہوں نے بطور پروڈیوسر ڈیبیو بھی کیا۔

مشہور ڈراموں کی غیرملکی اداکارہ مردہ پائی گئیں

0

جنوبی کوریا کی اسٹار اداکارہ سائ رون اپنے گھر میں مردہ پائی گئی ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بلڈ ہاؤنڈز اور دی مین فرام نوویئر جیسے مشہور ڈراموں میں اپنی اداکاری کے لیے مشہور کم سائ رون اتوار کو سیونگسو ڈونگ، سیول میں اپنے گھر پر مردہ پائی گئیں۔

South Korean Actress Kim Sae-Ron, 24, Found Dead At Home In Seoul

24 سالہ اداکارہ کو ایک دوست نے مردہ حالت میں اس وقت پایا جب مسلسل رابطے کرنے کے باوجود کو جواب نہ آیا تو اس نے گھر جا کر حکام کو اطلاع دی۔

Kim, who began her career in 2009, quickly gained fame in the entertainment industry.

جنوبی کوریا کی پولیس کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ کم سائی رون کی موت کے مقام پر لڑائی یا ہنگامہ کے کوئی آثار نہیں تھے تاہم موت کے آس پاس کے حالات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

کم سائی رون کا کیریئر کم عمری میں شروع ہوا، اور اس نے مشہور فلموں اور ٹیلی ویژن سیریز میں اپنے کرداروں کی وجہ سے پہچان حاصل کی۔

ویڈیو: بارات میں گھوڑے پر سوار دولہا موت کے منہ میں چلا گیا

0
ویڈیو: بارات میں گھوڑے پر سوار دولہا موت کے منہ میں چلا گیا

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع شیوپور میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں بارات لانے والا دولہا اچانک موت کے منہ میں چلا گیا۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق واقعہ جمعہ کی رات جاٹ ہاسٹل میں پیش آیا جہاں گھوڑے پر سوار دولہا بارات کے ہمراہ شادی کے مقام پر پہنچا تھا۔

تقریب کی ڈرون فوٹیج سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیرِ گردش ہے جس میں پردیپ جاٹ نامی نوجوان کو دولہے کے رویتی لباس میں گھوڑے پر سوار دیکھا جا سکتا ہے۔

دولہا اُس وقت بے ہوشی کی حالت میں چلا گیا جب باراتی گھوڑے کے اردگرد موجود تھے، باراتیوں نے فوراً سے پردیپ جاٹ کو سنبھالنے کی کوشش کی اور اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جھگڑے نے دولہا دلہن کو شادی کرنے کیلیے تھانے پہنچا دیا

کانگریس کے طلبہ ونگ نیشنل اسٹوڈنٹ یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے سابق ضلعی صدر پردیپ جاٹ کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

ایسی طرح کا ایک واقعہ ضلع ودیشا مین چھ روز قبل پیش آیا تھا جہاں اندور سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ پرنیتا جین اپنی کزن کی شادی کی تقریب میں اسٹیج پر رقص کر رہی تھیں اور دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت ہوگئی۔

علاّمہ اقبال اور انجمنِ حمایتِ اسلام

0

آج پاک و ہند میں‌ کئی ادارے اور گروہی شکل میں‌ بھی لوگ جذبۂ خدمت سے سرشار ہوکر فلاح و بہبود کی سرگرمیوں اور رفاہِ عامّہ کے کاموں‌ میں مشغول نظر آتے ہیں۔ خدمتِ خلق اور انسانیت سے پیار کی عکاسی کرتی کئی تصویریں اور ویڈیوز ہم سوشل میڈیا پر اکثر دیکھتے رہتے ہیں، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں‌ یا کم از کم نئی نسل کے لیے تو انجمنِ حمایتِ اسلام کا نام بھی نیا ہی ہوگا جسے برِصغیر کی قدیم رفاہی تنظیم اور تعلیمی ادارے کی حیثیت حاصل ہے۔

انجمنِ حمایتِ اسلام کی داغ بیل ایک ایسے نازک وقت میں ڈالی گئی کہ جب 1857ء کی جنگِ آزادی کے بعد متحدہ ہندوستان میں مسلمانوں کی سماجی و معاشی حالت نہایت دگرگوں تھی جب کہ باثروت مذہبی گروہ اپنی حمایت یافتہ تنظیموں کے ذریعے بے بس مسلمانوں کا استحصال کر رہے تھے۔ ان حالات میں یہ انجمن مسلمانوں کے لیے ایک مضبوط سہارا ثابت ہوئی۔

انجمن کا قیام 1884ء میں عمل میں‌ لایا گیا۔ اس وقت اندرونِ لاہور کے موچی دروازے کی مسجدِ بکن خان میں مختصر اجتماع میں انجمن کی تشکیل کا اعلان کیا گیا تو عام لوگوں‌ نے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی، لیکن بعد میں‌ ’’انجمنِ حمایتِ اسلام‘‘ کے پلیٹ فارم سے وہ کارنامے انجام دیے گئے جن کی مثال آج بھی دی جاتی ہے۔ کوئی نہیں‌ جانتا تھا کہ اس انجمن سے لاکھوں افراد مستفید ہونے لگیں گے اور یہ تناور درخت بن جائے گی۔ اس انجمن کا مقصد غریب، یتیم اور بے سہارا بچوں اور عورتوں‌ کی کفالت اور ان کی دینی و دنیوی تعلیم تھا۔ ادارے کے زیرِ انتظام کئی اسکول، کالج اور یتیم خانے، پناہ گاہیں، غذائی اجناس و اشیاء کی تقسیم کے کام ہوئے۔ کئی قد آور علمی و ادبی شخصیات بھی اس انجمن سے وابستہ رہی ہیں جن میں علامہ اقبال بھی شامل تھے۔

شاعرِ مشرق علاّمہ محمد اقبال کی انجمن سے وابستگی اس ادارے کی تاریخ کا بھی ایک اہم باب ہے۔ اس بابت ’’روزگار فقیر‘‘ میں سیّد وحید الدّین لکھتے ہیں کہ ’’علاّمہ اقبال، انجمنِ حمایتِ اسلام، لاہور کو مسلمانوں کی تعلیم و تنظیم اور اشاعتِ دین کا موزوں پلیٹ فارم اور ذریعہ سمجھتے تھے۔ اس لیے اس کے ساتھ ایک بار جو تعلق قائم ہوا، اُسے مرتے دم تک منقطع نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے پہلی بار انجمن کے جلسے میں اپنی مشہور نظم، ’’نالۂ یتیم‘‘ پڑھی۔ پہلے انجمن کے جنرل سیکریٹری کے طورپر فرائض انجام دیے۔ اس کے بعد انہیں انجمن کا صدر مقرّر کیا گیا۔ شدید علالت کے سبب انہیں صدارت سے مستعفی ہونا پڑا، لیکن اس سے قبل اُن کی یہ کیفیت رہی کہ کمزوریٔ بصارت کے سبب پڑھنے میں دقّت ہوتی تو انجمن کے کاغذات پڑھوا کر سنتے اور ان پر نوٹ اور ضروری احکام لکھوا کر دست خط کرنے کے بہ جائے اپنے نام کی مہر لگواتے۔

انجمن کے جلسوں میں پابندی کے ساتھ شرکت کرتے۔ انجمن کے جلسوں میں اپنی تازہ نظمیں پڑھنا، اُن کا معمول تھا۔ انجمن کو یہ فخر حاصل ہے کہ اس کے پلیٹ فارم سے حکیمِ مشرق نے بارہا اپنی نظمیں پڑھیں۔ انہوں نے اپنی شہرۂ آفاق نظم ’’شکوہ‘‘ بھی انجمن کے سالانہ اجلاس میں پڑھی۔ 1936ء میں انجمن کی سالانہ کانفرنس میں شریک ہوئے، مگر خرابیٔ صحت اس حد تک پہنچ گئی تھی کہ خود نظم سنانے کے قابل نہ تھے۔

ان کی یہ نظم جس کا پہلا مصرع’’؎ خودی کا سِرّ نہاں لا الہ الا اللہ‘‘ ہے، ایک اور صاحب نے پڑھ کر سنائی۔ وہ انجمن کی فلاح و بہبود کی سرگرمیوں میں بھی باقاعدگی سے حصہ لیتے رہے۔ انہوں نے انجمن کے ساتھ اپنے تعلق کو جس طرح قائم رکھا اور آخری دم تک نبھایا، وہ اُن کے کردار کا ایک نمایاں اور سبق آموز پہلو ہے۔ انتقال سے قبل اپنی وصیّت میں انہوں نے اپنا ذاتی کتب خانہ انجمن کے قائم کردہ اسلامیہ کالج کی لائبریری کو عطیے کے طور پر دینے کی ہدایت کی، کیوں کہ یہی کتابیں اُن کا زندگی بھر کا سرمایہ اور اثاثہ تھیں۔‘‘

شاہی قلعہ میں چیمپئنزٹرافی کی رنگارنگ افتتاحی تقریب

0

لاہور: شاہی قلعہ میں چیمپئنزٹرافی کی رنگارنگ افتتاحی تقریب ہورہی ہے، افتتاحی تقریب میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی سی بی محسن نقوی تقریب میں پہنچ گئے ہیں، ان کے علاوہ چیمپئنز ٹرافی فاتح کپتان سرفراز احمد، جنید خان، حسن علی، محمدعامر اور اظہر علی بھی شاہی قلعہ پہنچ گئے ہیں۔

آل راؤنڈر شاداب خان، عمادوسیم اور حارث سہیل بھی تقریب میں پہنچ چکے ہیں، گلوکار عاطف اسلم افتتاحی تقریب میں آواز کا جادو جگائیں گے۔

چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت مقابلے کا بخار عروج پر، اضافی ٹکٹ فوری فروخت

آئی سی سی چیمپئنزٹرافی کی افتتاحی تقریب کے حوالے سے شاہی قلعے میں مہمانوں کی آمد جاری ہے، غیرملکی کرکٹرز ٹم ساؤتھی اور جےپی ڈومنی بھی تقریب میں موجود ہیں۔

آئی سی سی آفیشلز، سابق سی ای او آئی سی سی جیف ایلر ڈائس، ایونٹ ہیڈ سارہ ایڈگر اور سینئر کرکٹر وہاب ریاض، وزیر کھیل فیصل کھوکھر اور اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان بھی شاہی قلعہ پہنچ گئے۔

چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کا ریکارڈ بھارت سے بہتر

اسرائیل کی پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی، ڈرون حملے میں 3 شہید

0
غزہ جنگ بندی

اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رفح میں صہیونی ڈرون حملے میں تین پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا۔

غزہ وزارت داخلہ کےحکام نے بتایا پولیس اہلکار امدادی سامان کی نگرانی پر مامور تھے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔

حماس نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کوجنگ بندی معاہدے کی خلاف سے روکیں۔

اسرائیل نے رفح کراسنگ پر بےگھر افراد کے لیے تیارگھروں کی ترسیل پرپابندی لگا دی اور ملبہ اٹھانے کےلیے بھاری مشینری بھی روک رکھی ہے۔

فلسطینی گروپ کے سینئر ترجمان اسامہ حمدان نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں فلسطینی ٹرکوں کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر حملہ جنگ بندی کی "واضح خلاف ورزی” ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے باہر نکالنے کے اسرائیلی منصوبے نئے نہیں ہیں اور پہلے اور دوسرے انتفاضہ کے دوران بھی اس پر آواز اٹھائی گئی ہے، ٹرمپ کو فلسطینیوں کی مزاحمت کا کوئی علم نہیں ہے۔

’دیگر صوبے والے کہتے ہمیں بھی مریم نواز جیسی وزیر اعلیٰ چاہیے‘

0
مریم نواز

کراچی: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سفیران انجینئر امیر مقام کا کہنا ہے کہ دیگر صوبے والے کہتے ہمیں بھی مریم نواز جیسی وزیر اعلیٰ چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر مقام نے پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا حکومت پر کڑی تنقید کی جبکہ مہنگائی میں کمی کو ایک معجزہ قرار دیا۔

امیر مقام نے کہا کہ ہر آدمی مہنگائی سے پریشان تھا لیکن وزیر اعظم شہباز شریف نے دن رات محنت کی ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بھی مشکور ہوں کہ انہوں نے سمجھا ہم سب پاکستانی ہیں، انہوں نے اپنا کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے پنجاب کو دلہن کی طرح سجا دیا، کیپٹن (ر) صفدر

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی ہوئی، 40 فیصد مہنگائی کم ہو کر 2 سے 3 فیصد تک آ گئی یہ بڑا معجزہ ہے، شرح سود کو کم کر کے 12 فیصد لے آئے ہیں، اوورسیز بھی اب ایک شخص کے ساتھ نہیں، وہ شخص صرف اپنی ذات کیلیے لڑتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خطوط لکھنا ملک دشمنی ہے، عمران خان کو ملک کی بجائے ذاتی مفاد عزیز ہے، پی ٹی آئی کے وزیر کے بیان سے پی آئی اے کو شدید نقصان پہنچا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے صوبے پر توجہ دیں، پی ٹی آئی والے عہدوں کیلیے آپس میں دست و گریباں ہیں، ان میں زیادہ چندہ جمع کروانے والوں کو عہدہ دیا جاتا ہے۔

امیر مقام نے مزید کہا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ان کی حکومت کا تیسرا دور ہے اور آپس میں لڑ رہے ہیں، بشریٰ بی بی کی خواہش ہے صوبے میں بزدار والا سسٹم چلے۔

پی ٹی آئی رہنما الزام تراشیاں بند کریں، چیئرمین بیرسٹر گوہر

0

بونیر: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بعض پی ٹی آئی رہنما الزام تراشیاں بند کریں، ثبوت ہیں تو میرے پاس لیکر آئیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا الزامات کے حوالے سے کہنا تھا کہ کسی کے پاس ثبوت ہیں تو میرے پاس لیکرآئے ایکشن لیا جائیگا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتی ہے، تحریک انصاف نے کبھی کسی کوتشدد پر نہیں اکسایا، تمام مسائل کا حل خوش اسلوبی سے ڈھونڈا چاہتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کیخلاف ہماری ایک لمبی چارج شیٹ ہے، حکومت نے ہمارے مذاکراتی عمل کو کمزوری سمجھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل اس طرح ڈھونڈیں تو موقع ضائع ہوجاتا ہے، کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ خلیج پیدا ہو، ہم نے پارلیمان چلانے کیلئے کوششیں کیں۔

انھوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا رویہ امتیازی ہے بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا، پی ٹی آئی باقی جماعتوں کے ساتھ ملکر جہدوجہد جاری رکھے گی، 18 فروری کو گرفتار کارکنوں کی ضمانتیں منظور ہو جائیں گی۔