پیر, جون 23, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1895

ڈونلڈٹرمپ کے مشیر نے روسی جنرل کے قتل کی مذمت کر دی

0
روس ایگور کیریلوف

نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کے یوکرین کیلئے مشیر کیتھ کیلوگ نے روسی جنرل کے قتل کی مذمت کر دی۔

امریکی میڈیا کے مطابق مشیر کیتھ کیلوگ نے کہا کہ یوکرین نے ماسکو میں جنرل کو نشانہ بناکر جنگ کے اصولوں کو توڑا تاہم امید کرتے ہیں روسی جنرل ایگور کیریلوف کا قتل امن مذاکرات میں رکاوٹ نہیں ڈالےگا۔

گزشتہ روزہ روسی ریڈیولوجیکل، کیمیکل ڈیفنس فورسز کے سربراہ کو ماسکو میں قتل کر دیا گیا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک اپارٹمنٹ کی عمارت کے باہر بم دھماکے میں ہلاک ہوئے، وہ روسی جوہری تحفظ فورس کے چیف تھے۔

روس کی نیوکلیئر پروٹیکشن فورس کا سربراہ بم دھماکے میں ہلاک

روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ جوہری حفاظتی دستوں کے انچارج کو الیکٹرک اسکوٹر میں چھپائے گئے بم سے نشانہ بنایا گیا، اس واقعے میں سینئر روسی جنرل سمیت ان کا ایک معاون بھی ہلاک ہوا۔

ایگور کیریلوف ریڈیولوجیکل، کیمیکل اور بائیولوجیکل ڈیفنس کے دستوں کے سربراہ تھے، روس کے یہ خصوصی دستے ہیں جو تابکار، کیمیائی اور حیاتیاتی آلودگی کے حالات میں کام کرتے ہیں۔

’’سول نافرمانی کی کال پر 3 فیصد بھی عمل ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوگا‘‘

0

سینئر سیاستدان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کی کال پر 3 فیصد بھی عمل ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوگا، حکومت کو بچنے کیلئے گفتگو کرنی چاہیے۔

اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ میری نظر میں حکومت سول نافرمانی سے بچنے کیلئے گفتگو کرنی چاہیے، پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، جیل میں ڈالا گیا لیکن پارٹی ختم نہ ہوسکی۔

انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال دیا گیا لیکن ان کیخلاف کوئی بیانیہ نہ بناسکے، بانی پی ٹی آئی کچھ بھی کہتے ہیں تو وہ بیانیہ بن جاتا ہے، ایسے حالات میں بانی پی ٹی آئی سے بات کرنی چاہیے معاملات طے کرنے چاہئیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپوزیشن جماعتوں کیساتھ الائنس بنانا چاہیے، پی ٹی آئی کو جے یو آئی ف کیساتھ الائنس کو آگے بڑھانا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر جو مہم چلاتے ہیں وہ پی ٹی آئی کا نام استعمال کرتے ہیں، بیرون ملک بیٹھے لوگ پیسے بنانے کیلئے سوشل میڈیا مہم چلاتے ہیں، جو حالات ہیں اس میں نقصان پاکستان، پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کو ہورہا ہے۔

سینئر سیاستدان نے کہا کہ ملک کے جو حالات ہیں اس میں صرف فائدہ ن لیگ کو ہورہا ہے، بانی پی ٹی آئی کو ویسے ہی اتنی سزائیں سنادی ہیں ایک اور سزا سے کیافرق پڑیگا، پی ٹی آئی اس وقت بیک فٹ پر ہے اور یہ بات چیت کا اہم موقع ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر سیاسی ماحول نہیں بن سکتا، دو سال میں دیکھ بھی لیا، شہبازشریف، مریم نواز چاہتے نہیں کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات ہوں۔

انھوں نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت نیچے آنا شہبازشریف کے حق میں نہیں، ن لیگ کی کوشش ہوتی ہے سیاسی درجہ حرارت اوپر ہی رہے۔
فوادچوہدری نے کہا کہ بانی نے کہا کہ حکومت مثبت رویہ دکھاتی ہے تو سول نافرمانی تحریک آگے کریں، سیاسی مقدمات ہیں اور اسی لیے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھا جارہا ہے، یہ کہنا پی ٹی آئی بند گلی میں آگئی غلط ہے، سیاست میں ہردن نیا دن ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی نے گلوکار سلمان احمد کی پارٹی رکنیت ختم کردی

0
سلمان احمد

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بانی کے خاندان پر تنقید پر گلوکار سلمان احمد کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گلوکار سلمان احمد کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سلمان احمد سوشل میڈیا بیانات سے پارٹی قیادت اور ورکرز میں نفاق پیدا کرتے رہے۔

نوٹس میں لکھا گیا کہ سلمان احمد نے عمران خان اور ان کے اہلخانہ کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹیں کیں، پارٹٓی ایسے بیانات سے اظہار لاتعلقی کرتی ہے اور ان کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کی جاتی ہے۔

بیرسٹر گوہر کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گلوکار سلمان احمد مستقبل میں پی ٹی آئی کا نام استعمال نہیں کرسکیں گے۔

واضح رہے کہ سلمان احمد عرصہ دراز سے پی ٹی آئی کے حامی تھے اور 2022 میں انہیں ثقافت کے حوالے سے عمران خان کا فوکل پرسن مقرر کیا گیا تھا۔

گلوکار کو 2016 میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے عمران خان کی بنی گالہ میں رہائش گاہ کے باہر مختصر وقت کے لیے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ان سے ملاقات کرنے جارہے تھے۔

ویرات کوہلی اور انوشکا شرما کا بھارت چھوڑنے کا فیصلہ

0
ویرات کوہلی

بھارتی مایہ ناز کرکٹر ویرات کوہلی اور ان کی اہلیہ و اداکارہ انوشکا شرما نے بھارت چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کے سابق کوچ راج کمار شرما نے تصدیق کی ہے کہ ویرات کوہلی اور انوشکا شرما بچوں وامیکا اور آکائے سمیت بھارت چھوڑ کر جلد لندن شفٹ ہوجائیں گے۔

شرما نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں بس اتنا اشارہ دیا ہے کہ کوہلی بھارت چھوڑ کر جلد لندن منتقل ہوں گے اور ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی زندگی وہاں گزاریں گے۔

واضح رہے گزشتہ چند سالوں میں ویرات کوہلی اور انوشکا شرما کو لندن میں دیکھا گیا۔

ان کے بیٹے آکائے کی پیدائش رواں سال 15 فروری میں لندن میں ہوئی تھی، لندن میں ان کا گھر ہے اور ممکنہ طور پر وہ اسی میں منتقل ہوجائیں گے۔

راج کمار شرما نے بتایا کہ اس وقت کوہلی کرکٹ کے علاوہ اپنا زیادہ تر وقت اہلخانہ کے ساتھ گزار رہے ہیں۔

ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد ویرات کوہلی لندن میں موجود تھے جبکہ سری لنکا کیخلاف سیریز کے لیے واپس آئے تھے پھر وہ دوبارہ برطانیہ گئے اور اگست تک وہیں رہے تھے۔

ہوم سیزن کے آغاز پر ویرات بھارت آئے اور بنگلا دیش کیخلاف سیریز، اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد یہی رہے اور اپنے چاہنے والوں کے ساتھ سالگرہ منائی۔

فی الحال ویرات کوہلی آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے میں مصروف ہیں اس کے بعد اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچتی ہے تو وہ ٹیم کا حصہ ہوں گے لیکن یہ علم نہیں ہے کہ ان کا اگلا دورہ لندن کب ہے تاہم ممکنہ طور پر 2025 کے آغاز میں وہ برطانیہ جاسکتے ہیں۔

"میاں! اسٹیشن واپس چلو…”

0
urdu writer

اردو کے ممتاز نقاد، بہترین مترجم اور افسانہ نگار محمد حسن عسکری کی سادگی، اپنے شہر سے ان کی الفت اور تہذیب و ثقافت سے لگاؤ کا یہ قصّہ دل چسپ بھی ہے اور ایک بڑے آدمی کی شخصیت کا وہ پہلو ہمارے سامنے لاتا ہے، جس سے عام طور پر قاری واقف نہیں ہوتے۔ محمد حسن عسکری اپنی غیر معمولی تنقیدی تحریروں کے لیے اردو ادب میں شہرت رکھتے ہیں۔

حسن عسکری کے درویش صفت اور سیدھے سادے انسان ہونے کا احوال سنانے والے بھی اردو ادب کا ایک بڑا نام ہیں۔ اور وہ ہیں ڈاکٹر عبادت بریلوی جنھیں اردو کا صفِ اوّل کا نقّاد مانا جاتا ہے۔ انھوں نے اپنے مقدمہ میں اس کا تذکرہ یوں کیا ہے کہ جن دنوں عسکری صاحب کو روزگار کی شدید ضرورت تھی اور بریلوی صاحب نے کچھ کوشش کر کے انھیں اعظم گڑھ کے شبلی کالج میں انگریزی زبان کے لیکچرر کے طور پر ایک اسامی کے لیے روانہ کیا۔ لیکن عجیب بات یہ ہوئی کہ روانگی کے بعد تیسرے روز ہی حسن عسکری صاحب سے عربک کالج، دہلی میں ان کا آمنا سامنا ہوگیا۔ ڈاکٹر عبادت بریلوی اس واقعے کو یوں بیان کرتے ہیں:

”عسکری صاحب کہنے لگے: صاحب! آپ نے مجھے کہاں بھیج دیا تھا۔ میں اعظم گڑھ تک نہ پہنچ سکا۔ درمیان سے واپس آ گیا۔“ میں نے کہا وہ کیسے؟

کہنے لگے: میں اعظم گڑھ کے اسٹیشن پر اترا۔ ویران سا اسٹیشن تھا۔ باہر نکل کر میں نے ایک تانگے والے سے کہا کہ میاں! شبلی کالج پہنچا دو۔ وہ تیار ہو گیا۔ میں اس کے تانگے میں سامان رکھ کر بیٹھ گیا۔ اجاڑ سی سڑک پر تانگہ چلنے لگا۔

کچھ دور اور آگے گیا تو سڑک کچھ اور بھی ویران نظر آنے لگی۔ اس سڑک پر تو بجلی کے کھمبے تک نہیں تھے۔ میونسپلٹی لالٹین لگی تھیں، گاؤں کا سا ماحول معلوم ہوتا تھا۔ لوگ عجیب سے پوربی لہجے میں اردو بول رہے تھے۔ اس ماحول کو دیکھ کر میری طبیعت گھبرا گئی اور اختلاج سا ہونے لگا۔ چناں چہ میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں اس ویران جگہ میں نہیں رہ سکوں گا۔ اس لیے میں نے تانگے والے سے کہا میاں! اسٹیشن واپس چلو، میں شبلی کالج نہیں جاؤں گا۔ میں اس شہر میں رہنے کے لیے تیار نہیں۔

’ڈمپرز بند کردینا مسئلے کا حل نہیں، شہریوں کو بھی قانون پر عمل کرنا ہوگا‘

0
عمران خان ملک میں فرعون کی طرح کام کر رہا تھا، شرجیل میمن

کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ڈمپرز کو شہر میں بند کردینا مسئلے کا حل نہیں، ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزائیں برھانا ہوں گی، لوگ ٹریفک قوانین کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں، یہی لوگ بیرون ملک جاتے ہیں تو بہترین ڈرائیونگ کرتے ہیں، پاکستان میں ہر آدمی خود کو ٹریفک قوانین سے بالاتر سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈمپرز کو شہر میں بند کریں گے تو پھر واٹر ٹینکرز والے بھی موجود ہیں۔

شرجیل میمن کا کنا ہے کہ شہر میں ترقیاتی کام بھی چل رہے ہیں، سڑکیں بھی بن رہی ہیں، ڈمپرز سے متعلق وقت کی پابندی کرنا ہوگی۔

صوبائی وزیر نے اعتراف کیا کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک کی روک تھام میں مسائل ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہمیں نزلہ ٹریفک پولیس پر بھی نہیں گرانا چاہیے، وہ بھی گرمی، سردی میں ٹریفک کنٹرول کررہے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بھی چاہتی ہے کہ ٹریفک حادثات نہ ہوں، کسی بھی حکومت اور کسی بھی جماعت نے ٹریفک مسائل کو حل نہیں کیا، گاڑیوں کے فٹنس اور فٹنس اور کم عمر ڈرائیورز کے بھی مسائل ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹوں کے دوران ٹریفک حادثات میں بچے سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق بھینس کالونی میں ایک بچہ ٹرک کی ٹکر سے جاں بجق ہوا۔ آئی سی آئی پل پر ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار شخص جاں بحق ہوا۔

پولیس کے مطابق منگھوپیر نادرن بائی پاس پر ٹرک اور گاڑی کی ٹکر سے 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ بلدیہ حب ریور روڈ پر بھی ڈمپر کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔

’پاکستانی کمپنیوں پر امریکی پابندیاں منافقانہ پالیسی ہے‘

0

جمیعت علمائے اسلام ف کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ پاکستان کی متعدد کمپنیوں پر امریکی پابندیاں منافقانہ پالیسی ہے۔

حالیہ امریکی اقدامات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان اسلم غوری کا کہنا تھا کہ امریکا دوستی کی آڑ میں چھپا دشمن ہے، امریکا کی جانب سے پابندیاں منافقانہ پالیسی ہے، پابندیاں پاکستان کو تنہا کرنے کی سازش ہیں، تضادات کا ثبوت ہیں،

جے یو آئی ف کے ترجمان اسلم غوری نے مزید کہا کہ امریکی پابندیاں خطے میں اپنی ظالمانہ بالادستی کے لیے ہیں۔

ان کا حالیہ امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنے دفاع کے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے، قوم متحد ہوکر امریکی جبر کا مقابلہ کرے گی۔

امریکی پابندی پر پاکستان کا ردعمل آگیا

خیال رہے کہ امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں تعاون کرنے والی چار کمپنیوں پر پابندی لگادی ہے، جن پر بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

غزہ پر حملوں کیلئے اسرائیل کو 3 ارب ڈالر کے ہتھیار فراہم کرنے والا امریکا ہتھیاروں کے مبینہ پھیلاؤ پر ہلکان ہوا جارہا ہے، امریکا نے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر4 کمپنیوں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکا ان پابندیوں کیلئے پاکستان کے 4 اداروں کو نامزد کر رہا ہے۔

’اسرائیل کیخلاف مسلم ممالک کی حیثیت سے ہمیں اقدامات کی قیادت کرنی چاہیئے‘

0
طیب اردوان

ڈی ایٹ سربراہی اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی اور تجارت ختم کرنی چاہیے اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہا کرنے سے جوابدہ ٹھہرایا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف اسلامی ممالک کی حیثیت سے ہمیں اقدامات کی قیادت کرنی چاہیے۔

قبل ازیں ایرانی صدر نے اسرائیلی حملے رکوانے کےلیے ڈی ایٹ ممالک کو اتحاد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی حملوں کو رکوانے کیلئے متحد ہوں، غزہ میں وحشیانہ قتل نے دہشت کی نئی جہتوں کو ظاہر کیا ہے۔

ڈاکٹر عبادت بریلوی: اردو تنقید کا بڑا نام

0

اردو زبان و ادب میں پروفیسر ڈاکٹر عبادت بریلوی کو ان کی تصنیف اردو تنقید کا ارتقاء نے بے مثال شہرت دی، لیکن یہی ایک کتاب نہیں بلکہ متعدد اصنافِ ادب میں ان کی کتابیں‌ ہمارے لیے کسی خزانہ سے کم نہیں۔ وہ نقاد بھی تھے، جیّد محقق، خاکہ نویس اور سفر نامہ نگار بھی۔ لیکن ڈاکٹر عبادت بریلوی کی پہچان اردو تنقید ہے اور انھیں صفِ اوّل کا نقاد تسلیم کیا جاتا ہے۔

آج ڈاکٹر عبادت بریلوی کی برسی ہے اور اس مناسبت سے ہم ان پر بھیّا کے نام سے لکھے گئے ایک مضمون سے چند پارے نقل کررہے ہیں‌ جس سے ان کی شخصیت ہم پر کھلتی ہے۔ "وہ اپنی ذات میں اسم با مسمیٰ تھے، یوں کہ لوگ عبادت کی حد تک ان سے محبت اور عقیدت کرتے۔ ان کی نیکی، ہمدردی، خلو ص اور نرم رویے کے قصیدے پڑھے جاتے۔ دور دور تک ان کا طوطی بولتا۔ آپ اردو پڑھیں اور ان کا تذکرہ نہ ہو، ممکن ہی نہیں تھا۔ ڈاکٹر عبادت بریلوی کا آبائی گھر تو بریلی میں تھا، لیکن ان کے والد بسلسلۂ روزگار لکھنو آگئے اور وہیں مستقل قیام کیا۔ ان کا کنبہ آٹھ بھائیوں اور دو بہنوں پر مشتمل تھا۔ یہ سب سے بڑے تھے۔ ان سب بھائیوں نے لکھنؤ کے امین آباد اسکول سے تعلیم پائی۔ وہاں کے استاد محنت، لگن، شفقت اور محبت کی خصوصیات سے مالا مال تھے۔ یہی اثرات عبادت صاحب کی شخصیت میں بھی نظر آتے۔ امین آباد ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جوبلی کالج، لکھنؤ میں داخلہ لیا اور وہاں سے انٹر کیا۔ اس کے بعد لکھنؤ یونیورسٹی میں گئے جہاں سے ایم۔ اے اردو اور پی ایچ ڈی کی۔ تعلیم مکمل ہوئی، تو اینگلو عریبک کالج، دہلی میں ملازمت مل گئی۔ قائداعظم اور لیاقت علی خاں بھی اس تعلیمی ادارے کے صدر رہے ہیں۔ یہ ۱۹۴۴ء کا دور تھا۔”

ڈاکٹر صاحب بابائے اردو مولوی عبدالحق کے مشورے پر پاکستان آئے تھے اور یہاں‌ لاہور میں‌ اورینٹل کالج سے ملازمت کا آغاز کیا۔ اورینٹل کالج میں دوران قیام عبادت صاحب نے تصنیف و تالیف کا سلسلہ جاری رکھا۔ گیارہ سال یہاں گزارنے کے بعد ’لندن اسکول آف اورینٹل اینڈ افریکن اسٹیڈیز یونیورسٹی لندن‘‘ چلے گئے۔ وہاں علمی و تحقیقی کام کے نئے میدان ان کے سامنے آئے۔ اس دوران بے شمار فارسی و عربی مقالے اور نادر نسخے تلاش کر کے ان کی طباعت کی۔ ۱۹۶۶ء میں وطن واپس آئے، تو پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر مقرر ہو ئے۔۱۹۷۰ء میں اورینٹل کالج کے پرنسپل بنے اور ۱۹۸۰ء میں ان کی ملازمت ختم ہوئی۔

ان کا سنہ پیدائش 14 اگست 1920ء تھا۔ ڈاکٹر عبادت بریلوی کا خاندانی نام عبادت یار خان رکھا گیا اور اردو ادب میں انھوں نے عبادت بریلوی کے نام سے پہچان بنائی۔ تعلیمی مدارج طے کرتے ہوئے جب عبادت بریلوی کو ادب کا شوق ہوا تو مطالعہ شروع کیا اور پھر تصنیف و تالیف کا آغاز کیا۔ انھیں کئی بڑے ادیبوں اور شعراء کی صحبت نصیب ہوئی۔ ان کے ساتھ رہتے ہوئے علمی و تحقیقی کام شروع کرنے والے عبادت بریلوی کی تصانیف میں غزل اور مطالعۂ غزل، غالب کا فن، غالب اور مطالعۂ غالب، تنقیدی تجربے، جدید اردو تنقید، جدید اردو ادب، اقبال کی اردو نثر اور شاعری، شاعری کی تنقید’ کے نام سرفہرست ہیں۔ انھوں نے سفرنامے بھی لکھے جن میں ارضِ پاک سے دیارِ فرنگ تک، ترکی میں دو سال، دیارِ حبیب میں چند روز اور لندن کی ڈائری کے علاوہ ان کی ایک آپ بیتی بعنوان یادِ عہدِ رفتہ شامل ہیں۔ یہ کتابیں عبادت بریلوی کی کئی سال کی محنت، غور و فکر اور تحقیق و جستجو کا نتیجہ ہیں اور انھیں اردو ادب میں بہت اہمیت حاصل ہے۔

ڈاکٹر صاحب 19 دسمبر 1998ء کو لاہور میں‌ وفات پاگئے تھے۔ وہ لاہور میں سمن آباد کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

کبھی نہیں چاہوں گی میری بیٹیاں انڈسٹری میں آئیں، آمنہ ملک

0
آمنہ ملک

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ آمنہ ملک کا کہنا ہے کہ میں کبھی نہیں چاہوں گی کہ میری بیٹیاں انڈسٹری میں آئیں۔

اداکارہ آمنہ ملک نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے نجی زندگی سمیت شوبز کیریئر کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ساری زندگی انڈسٹری میں گزاری ہے ابھی اور بھی گزاروں گی لیکن نہیں چاہوں گی کہ بیٹیاں اس شعبے سے وابستہ ہوں۔

میزبان نے وجہ پوچھی تو آمنہ ملک نے کہا کہ ہمارے ہاں راتوں رات اداکار نہیں بنا جاتا اس میں جدوجہد شامل ہوتی ہے جس میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں جس طرح بات کی جاتی ہے کبھی نہیں چاہوں گی کہ میری بیٹی سے اس طرح بات کی جائے یا اُسے اس نظر سے دیکھا جائے۔

اداکارہ نے کہا کہ کسی کا نام نہیں لوں گی لیکن ایسے بھی لوگ ہیں جو کہتے ہیں ہم کراچی آرہے ہیں آپ آج کیا کررہی ہیں کافی پینے چلیں جنہیں میں انکار کردیتی ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ موجودہ دور میں لڑکے اور لڑکیاں اپنے شریک حیات میں مکمل پرفیکشن کی تلاش کرتے ہیں، جو کہ غیر حقیقت پسندانہ خواہش ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ زندگی میں انسان کو ہر چیز نہیں مل سکتی۔

آمنہ ملک نے لڑکوں کی ماؤں کی غیر ضروری فرمائشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بہو پتلی، لمبی اور گوری ہو، مگر کسی ایک انسان میں یہ تمام خصوصیات نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر لڑکی شادی کے بعد موٹی ہو جائے تو کیا اسے چھوڑ دیا جائے گا؟

انہوں نے مزید کہا کہ لڑکوں کی مائیں جب ایسی لڑکیوں کے رشتے کے لیے جاتی ہیں جو بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ ہوں، تو غیر مناسب سوالات کرتی ہیں، جیسے کہ کیا بیرونِ ملک تعلیم کے دوران آپ کا کسی لڑکے سے تعلق رہا ہے؟