منی:لاکھ خوش قسمت مسلمان آج حجِ اکبر ادا کریں گے، گزشتہ رات حجاج کرام نے میدانِ عرفات میں قیام کیا، جسے وقوفِ عرفات کہتے ہیں، وقوفِ عرفات کو حج کا رکن اعظم کہا جاتا ہے، وقوفِ عرفات کے بعد حجاج مسجد نمرہ میں نماز ادا کریں گے، سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ مسجد نمرہ میں خطبۂ حج دیں گے۔
حجاج کرام نماز فجر کے بعد میدانِ عرفات روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں، جہاں وہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کریں گےاور خطبہ حج کے بعد نماز ظہر اور نماز عصر ایک ساتھ ادا کریں گے۔
نماز عصر اور مغرب کے درمیان وقوفِ عرفات ہوگا، جس میں حاجی اللہ رب العزت کے حضور انتہائی خشوع و خضوع کے ساتھ دعائیں کریں گے، سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی حاجیوں کیلئے فوری طور پر میدان عرفات چھوڑنے کا حکم ہے۔
جس کے بعد حجاجِ کرام خطبۂ مزدلفہ روانہ ہونگے، مزدلفہ پہنچنے کے بعد حاجی سب سے پہلے نمازِ مغرب اور نمازِ عشاء اکٹھی ادا کریں گے اور کنکریاں چننے کے بعد رات کھلے آسمان کے نیچے مزدلفہ میں قیام کریں گے۔
دس ذوالحج کو نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد حاجی منیٰ واپس پہنچیں گے، جہاں پہلے دن بڑے شیطان کو کنکریاں مار کر قربانی کریں گے اور رمی کے بعد بال منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔
گیارہ ذوالحج کو بھی حاجی شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے اور اس دن بھی رات کا ایک خاص پہر منیٰ میں قیام کرنے کا حکم ہے، بارہ ذوالحج کو آخری دن شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حاجیوں کی مکہ کے لئے واپسی شروع ہوجائیگی۔
بارہ ذوالحج مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوں کیلئے لازم ہے کہ وہ مکتہ المکرمہ مسجدالحرام پہنچ کر طواف زیارت کریں، اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہوجائیں گے۔