اتوار, اپریل 27, 2025
ہوم بلاگ

’’مجھے پاکستان کرکٹ ٹیم سے لگاؤ نہیں ہے‘‘ شاہد آفریدی نے ایسا کیوں کہا؟

0

سابق قومی کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم سے لگاؤ نہیں ہے جب کہ پی سی بی میں بھی تسلسل نہیں ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق قومی کپتان شاہد آفریدی نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ انہیں مجھے پاکستان کرکٹ ٹیم سے کوئی لگاؤ نہیں ہے۔ اگر مجھے سے کام لینا ہے تو گراس روٹ لیول پر کام لیا جائے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں تسلسل نہیں ہے۔ محسن نقوی نے پنجاب میں کافی کام کیا اور وہ ڈلیور کر چکے ہیں۔ محسن نقوی کو کہا کہ آپ کے دونوں عہدے بہت بڑے ہیں اور مشورہ دیا کہ صرف چیئرمین پی سی بی کا عہدہ رکھ لیں۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات چھپ کر نہیں کی اور نہ ہی اس ملاقات میں کسی کی چغلی کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی کو کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک سیزن میں لیگ کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ شعیب ملک فٹ ہے تو کھیل رہا ہے، میں اب نہیں کھیل سکتا۔

شاہد آفریدی نے قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان محمد رضوان کے حالیہ بیانات کے حوالے سے کہا کہ انہیں میڈیا پر ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیں اور جب کپتان بنایا جائے تو کوئی بہانہ نہیں کرنا چاہیے۔ رضوان نے جب جنوبی افریقہ کو شکست دی تو تب کیوں نہیں کیا کہ میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہاکی ہمارا قومی کھیل، لیکن تباہی کا شکار ہے۔ کھیلوں کی وزارت کی توجہ قومی کھیل کی جانب نہیں ہے، لیکن وزیراعظم شہباز شریف کھیلوں سے لگاؤ رکھتے ہیں اور امید ہے کہ وہ ہاکی پر بھی توجہ دیں گے۔

پی ایس ایل 10 کے دو میچز کا شیڈول تبدیل ہونے کا امکان

0

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے شیڈول میں ممکنہ طور پر ٹورنامنٹ کے براڈکاسٹرز کی درخواست کے بعد نظر ثانی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں دو میچوں کی تاریخ میں تبدیلی کا امکان ہے۔

ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان ابتدائی طور پر یکم مئی کو ہونے والا میچ اب 6 مئی کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ہو سکتا ہے۔

اسی طرح ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان مقابلہ جو کہ اصل میں 10 مئی کو ہونا تھا اب 11 مئی کو ہونے کا امکان ہے۔ دونوں میچز اب روشنیوں میں رات کے وقت کھیلے جائیں گے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی براڈ کاسٹ کمپنی میں شامل بھارتی عملے کو پاکستان سے نکال دیا گیا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی تھی جس پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔

تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ براڈ کاسٹ کمپنی کے 23 بھارتی شہریوں کو بھارت روانہ کر دیا گیا ہے، براڈ کاسٹ کمپنی کے ارکان کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت بھجوایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن 10 (پی ایس ایل) کے براڈکاسٹنگ عملے میں شامل 23 بھارتی شہری مختلف تکنیکی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے۔

 

مارے گئے خوارجی پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے، وزیر داخلہ

0
ڈرا دھمکا کے کچھ نہیں ہوگا، پی ٹی آئی کو کوشش کرنی ہے تو کر لے، محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ مارے گئے خارجی پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے جس کو ناکام بنا دیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر سے خارجیوں کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنانے اور 54 خارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ یہ دہشتگرد پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے۔ ان خارجیوں نے 26 اور 27 اپریل کی شب شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو 3 اطراف سے گھیر کر نشانہ بنایا اور انہیں آگے نہیں آنے دیا۔ یہ جتنی بار کوشش کریں گے، ناکام ہی ہوں گے۔ دنیا کے لیے بڑا ثبوت ہے کہ کیسے ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کسی بھی آپریشن میں ہلاک دہشتگردوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ پاکستان کے خلاف جو بھی سازش کرے گا، اس کیلیے معافی نہیں ہے۔اگر انہوں نے دوبارہ پاکستان میں داخل ہونےکی کوشش کی، تو پھر ایسا ہی جواب ملے گا۔

محسن نقوی نے کہا کہ یہ کارروائی ان سب کیلیے بھی پیغام ہے، جو پاکستان کیخلاف ہتھیار اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک فوج ایک، ایک سیکنڈر سرحدوں کو مانیٹر کر رہی ہے۔ ہمارے پاس جو جو چیزیں آ رہی ہیں، انہیں ہم دنیا کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت سمجھ رہا تھا کہ ڈراما ہو گیا اور اس کا سودا بک گیا۔ وزیراعظم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پہلگام واقعہ کی شفاف انکوائری کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ پاک افغان بارڈر سے خارجیوں نے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی تھی تاہم سیکیورٹی فورسز نے اس کو ناکام بناتے ہوئے 54 خارجیوں کو جہنم واصل کر دیا۔

پاک افغان بارڈر سے دراندازی کی کوشش ناکام، کارروائی میں 54 خارجی ہلاک

کراچی میں تیل چوری کیلیے کنواں کھودنے والے شخص کا ہولناک انجام

0
کراچی ، تیز رفتار ٹریلر

کراچی میں تیل چوری کے لیے کنواں کھودنے والا شہری پھنس کر جاں بحق ہو گیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق شاہ لطیف میں تیل چوری کیلئے کنواں کھودنے کے دوران پھنسےشہری کی تلاش جاری ہے  لاش کنویں میں موجود ہے اور رضاکار اندر جانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

کنواں کافی گہرا ہے جب کہ تیل اور گیس کی وجہ سے اندر جانے میں مشکلات ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا جس کی اطلاع آج صبح دی گئی۔ حادثے کے بعد غیرقانونی کام کرنے والے لوگ فرار ہو گئے۔

کنواں تیل یاگیس چوری کےلئے بنایا گیا تھا۔ کنوئیں کے باہر سے سلنڈر اور کنکشن لگانےکے آلات ملے تھے جبکہ اطراف میں گیس کی بو تاحال پھیلی ہوئی ہے۔

پاک افغان بارڈر سے دراندازی کی کوشش ناکام، کارروائی میں 54 خارجی ہلاک

0

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان بارڈر سے خارجیوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی کارروائی میں 54 خارجی مارے گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان بارڈر سے خارجیوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے 54 خارجی ہلاک کر دیے۔

آئی ایس پی آر کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خارجیوں نے پاک افغان بارڈر پر شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل سے دراندازی کی کوشش کی۔ سیکیورٹی فورسز کی فوری جوابی کارروائی میں 54 خارجی مارے گئے۔ ہلاک خارجیوں سے ہتھیار اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دراندازی کی کوششیں ریاست اور اس کے شہریوں سے غداری ہے۔ ہلاک خارجی غیر ملکی آقاؤں کے حکم پر پاکستان میں بڑی دہشتگردی کرنا چاہتے تھے۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں سیکیورٹی فورسز کی کوششوں سے متعلق بات ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی توجہ انسداد دہشت گردی سے ہٹانا چاہتا ہے۔ بھارتی کوششیں فتنہ الخوراج کو دہشت گردی کے مواقع فراہم کرنا ہے اور وہ پاکستانی مسلح افواج کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز ہمہ وقت تیار اور چوکنا ہیں اور پاکستان مخالف ہر طرح کی کوششیں ناکام بنا کر مادر وطن کا ہر قیمت پر دفاع یقینی بنائیں گی۔

موجودہ کارروائی میں خوارج کی سب سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔ پاکستان دہشت گردی کےخلاف جنگ جیت رہا ہے۔

انٹیلجنس رپورٹ ہے کہ خارجی بیرونی آقاؤں کی ایما پر دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ کوشش ایسے موقع پر سامنے آئی جب بھارت پاکستان پر الزام تراشیاں کر رہا ہے۔

پاکستانی ٹک ٹاکر کا عمران اشرف سے رشتے داری کا دعویٰ

0
پاکستانی ٹک ٹاکر کا عمران اشرف سے رشتے داری کا دعویٰ

پاکستان کی معروف ٹک ٹاکر اور اینکر نے پاکستان کے مقبول اداکار عمران اشرف کے ساتھ تعلق کا انکشاف کیا ہے۔

سجل ملک ایک پاکستانی ٹک ٹاکر اور میزبان ہیں سوشل میڈیا پر ٹک ٹاکر اپنے روڈ شوز کی وجہ سے مشہور ہے تاہم وہ مبینہ لیک ویڈیوز کے باعث اس وقت خبروں میں ہیں۔

حال ہی میں سجل ملک علی نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے نامور پاکستانی اداکار اور میزبان عمران اشرف کے ساتھ اپنے تعلقات کا انکشاف کیا۔

بشریٰ انصاری نے عمران اشرف اور سجل علی کا نکاح کروادیا؟

ٹک ٹاکر نے کہا کہ پاکستانی اداکار عمران اشرف میرے رشتے دار ہیں، وہ میری والدہ کے کزن ہیں اور وہ میری والدہ کو جانتے ہیں لیکن میری ان سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی کیونکہ وہ صرف اہم خاندانی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں۔

سجل ملک نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ عمران اشرف ہمارے رشتے دار ہیں اور میں نے ایک بار ان سے رابطہ کیا کیونکہ میں شوبز میں قدم رکھنا چاہتی تھی۔

"میں نے عمران اشرف کو انسٹاگرام پر میسج کیا لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ رشتے داروں سے مدد لینا درست نہیں ہے”

سجل ملک کا کہنا تھا کہ عمران اشرف نے مجھ سے کہا کہ اگر میرے حساب سے کوئی اچھا موقع نظر آئے گا تو وہ مجھے ریفر کرنے کی کوشش کریں گے لیکن بدقسمتی سے میرا وہ انسٹاگرام اکاؤنٹ بند ہوگیا پھر میں اتفاقاً اینکر بن گئی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Amna Rasool (@allpakshowbizstarz)

67 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین حج سے محروم، پہلی پرواز کی روانگی میں ایک دن باقی

0
حجاج کرام

67 ہزار سے زائد نجی پاکستانی عازمین حج سے محروم رہ جائیں گے جب کہ پہلی پرواز کی روانگی میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے۔

پاکستان سے حج آپریشن شروع ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے اور پہلی حج پرواز اتوار 29 اپریل کو اسلام آباد سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی۔ 67 ہزار 210 نجی عازمین حج اس سال حج پر نہیں جا سکیں گے۔

نجی اسکیم کوٹے کے تحت رواں سال 90 ہزار 830 عازمین نے حج کرناتھا تاہم ان میں سے صرف 23 ہزار 620 پاکستانی ہی اس سال حج پر جا سکیں گے۔

وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ نجی اسکیم کے تحت صرف 26 فیصد نجی عازمین کو حج کی سعادت نصیب ہوگی اور ہر چار میں سے تین پاکستانی عازمین حج پر نہیں جا سکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بھی پیش رفت نہ ہو سکی جب کہ وزارت خارجہ بھی اب عازمین حج کے لیے کوئی رعایت حاصل نہیں کرسکتی۔ دوسری جانب جو 67210 نجی اسکیم کے عازمین حج سے محروم رہیں گے ان کے ذمہ داروں کا بھی تاحال تعین نہیں ہو سکا ہے۔

اسلام آباد سے پہلی حج پرواز 29 اپریل کو 393 عازمین کو لے کر روانہ ہوگی۔ وزارت مذہبی امور کے حکام نے روڈ ٹو مکہ وفد کا اسلام آباد ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔

وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ پاکستان سے مجموعی طور پر 50 ہزار 500 عازمین روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت سعودی عرب جائیں گے۔ ان میں سے اسلام آباد سے 28 ہزار جبکہ کراچی سے 22 ہزار 500 عازمین روانہ ہوں گے۔

وزارت کے مطابق روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد سے 100 جب کہ کراچی سے 80 پروازیں آپریٹ ہوں گی۔ حج عازمین کیلیے اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر کاؤنٹرز بنائے جائیں گے اور اس پراجیکٹ کے عازمین کی امیگریشن سعودی عرب کے بجائے پاکستان میں ہی مکمل ہوگی۔

67 ہزار نجی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ! ذمہ دار کون؟

نائب وزیر اعظم کا چینی وزیر خارجہ سے رابطہ، موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کر دیا

0
پہلگام حملہ: اسحاق ڈار کا چینی وزیر خارجہ سے رابطہ

اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ٹیلیفونک کیا اور انہیں موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کیا۔

اے پی پی اردو کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اسحاق ڈار نے وانگ ژی کے ساتھ رابطے میں بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاف بے بنیاد بھارتی پروپیگنڈے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا۔

نائب وزیر اعظم نے چین کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے پاک چین دوستی اور ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کے مشترکہ وژن کیلیے پاکستان کے مستحکم عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے لیے بہتر ہوگا کہ پاکستان سے کوئی پنگا نہ لے، اسحاق ڈار

اسحاق ڈار نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کیلیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔ فریقین نے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے، باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور یکطرفہ اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کی مشترکہ مخالفت کرنے کے اپنے پختہ عزم کا بھی اعادہ کیا۔

انہوں نے خطے اور اس سے باہر امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے اپنے مشترکہ مقاصد کے فروغ کیلیے ہر سطح پر قریبی رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

مرزا فرحت اللہ بیگ:‌ حسنِ بیان اور شگفتگی ان کی تحریروں کا خاصّہ ہیں

0

مرزا فرحت اللہ بیگ کی وجہِ شہرت ان کی مزاح نگاری ہے، لیکن وہ ایک ایسے ادیب بھی تھے جن کے قلم نے شان دار شخصی خاکے، ادبی تذکرے اور بہت واقعات سے بھی جمع کیے جو ہندوستانی تہذیب و ثقافت کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ آج مرزا صاحب کی برسی ہے۔

مرزا فرحت اللہ بیگ کی تحریروں میں طنز کا عنصر کم ہے، بلکہ انھوں نے جہاں بھی طنزیہ انداز اپنایا ہے، وہاں حسبِ ضرورت مزاح کا سہارا بھی لیا ہے۔ مرزا فرحت اللہ بیگ کی تحریروں کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی رہی کہ ان کے طنز میں شدت نہیں ہے۔ تقسیمِ ہند سے چند ماہ قبل 27 اپریل 1947ء کو مرزا صاحب دنیا سے رخصت ہوگئے تھے۔

انشا پرداز اور ادیب مرزا فرحت اللہ بیگ نے خالص ادبی تحریروں کے علاوہ مختلف موضوعات مثلاً تاریخ و سوانح میں بھی طبع آزمائی کی اور ان میں بھی وہ اکثر جگہ مزاح سے کام لیتے ہیں۔ مرزا صاحب کے تین مضامین ان کی خاص پہچان ہیں جو اس دور میں بعنوان نذیر احمد کی کہانی، کچھ میری کچھ ان کی زبانی، دہلی کی آخری شمع (ایک مشاعرہ) اور پھول والوں کی سیر شایع ہوئے تھے۔ تاریخِ اردو ادب میں‌ مرزا فرحت اللہ بیگ کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ خاکہ نگار کی حیثیت سے بہت مشہور ہیں اور ان خاکوں کو ہر دل عزیز بنانے میں مرزا کی فطری ظرافت کو بہت دخل ہے۔ انھوں نے مختلف موضوعات پر قلم اٹھایا۔ تنقید، افسانہ، سوانح، سیرت، معاشرت و اخلاق کی طرف انھوں نے توجہ کی لیکن ان کی اصل شہرت ظرافت نگاری ہے۔

مرزا فرحت اللہ بیگ کا عہد ہندوستان کی تاریخ کا عبوری دور تھا۔ تہذیبی تصادم کا یہ دور جس میں 1857ء نقطۂ عروج کی حیثیت رکھتا ہے، زوال، انحطاط، مایوسی، محرومی اور احساسِ شکست کا آئینہ دار بھی تھا اور غیرملکی اقتدار کا مرقع بھی۔ اسی عہد میں سیاسی، سماجی، ملی اور ادبی تحریکات کی نشو و نما بھی ہوئی اور اسی دور میں دماغوں سے قدامت کا رنگ بھی چھوٹنا شروع ہوا۔ اسی عہد میں قدیم و جدید کی کشمکش اپنی انتہا کو پہنچی اور آخرکار قدیم تہذیب، قدیم علوم اور قدیم اندازِ فکر کو شکست تسلیم کرنا پڑی۔ معاشرے نے کروٹ بدلی اور تمدن کے ایک شاندار دور کا خاتمہ ہو گیا۔

مرزا فرحت اللہ بیگ نے ہندوستان پر انگریزوں کے قبضے اور جنگِ آزادی کی ناکامی کے بعد ستمبر 1883ء میں دہلی میں آنکھ کھولی تھی۔ تاریخِ اردو ادب میں‌ لکھا ہے کہ ان کے اجداد شاہ عالم ثانی کے عہد میں ترکستان سے آئے اور دہلی کو اپنا وطن بنایا تھا۔ یہاں کالج کی تعلیم کے دوران مولوی نذیر احمد سے ملاقات ہوئی۔ ان سے نہ صرف عربی زبان و ادب کی تعلیم حاصل کی بلکہ ان کی شخصیت کا گہرا اثر بھی قبول کیا۔ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد حیدرآباد دکن گئے تھے اور وہاں سے معاش کا خوب انتظام ہوا۔ وہیں‌ وفات پائی اور دفن بھی دکن کی مٹی میں‌ ہوئے۔

1905 میں بی اے کا امتحان پاس کرکے 1907 تک دہلی میں مقیم رہے۔ 1908 میں وہ حیدرآباد (دکن) چلے گئے جہاں گورنمنٹ اسکول چادر گھاٹ کی مددگاری پر پہلا تقرر ہوا۔ پھر ہائیکورٹ کے مترجم ہوگئے اور اس کے بعد اسپیشل مجسٹریٹ، سیشن جج اور آخر میں ہائیکورٹ کے انسپکٹنگ آفیسر بنے جو ہائیکورٹ کے جج کے مساوی عہدہ تھا۔

ان کی تصنیف ’’دلی کا آخری یادگار مشاعرہ‘‘ مرقع نگاری کا عمدہ نمونہ ہے۔ مولوی نذیر احمد کو انہوں نے بہت قریب سے دیکھا اور بہت برسوں دیکھا۔ اسی قرابت اور نذیر احمد کی دل چسپ شخصیت نے "نذیر احمد کی کہانی” ان سے لکھوائی۔ واقعہ یہ ہے کہ اس کہانی نے نہ صرف موصوف کے فن کو اجاگر کیا، بلکہ انھوں نے حقِ شاگردی ادا کیا اور انوکھی طرز کی کردار نگاری کا سنگ بنیاد رکھ کر اپنے فن و تخلیق کی داد بھی پائی۔ ’’مولوی نذیر احمد کی کہانی کچھ ان کی کچھ میری زبانی‘‘ میں مرزا صاحب نے ان کی ہوبہو تصویر اتاری ہے۔ یہ خاکہ ہندوستان کے ادبی حلقوں میں بہت مقبول ہوا۔ مولوی وحید الدین سلیم جیسے اہل قلم کو یہ خاکہ ایسا پسند آیا کہ انھوں نے بھی مرزا صاحب سے اپنا خاکہ لکھنے کی فرمائش کردی۔ ان کی وفات کے بعد مرزا نے اس فرمائش کو پورا کیا اور اس خاکے کو ’’ایک وصیت کی تعمیل میں‘‘ کا نام دیا۔ فرحت اللہ بیگ نے بڑی تعداد میں مضامین لکھے جو مضامینِ فرحت کے نام سے سات جلدوں میں شائع ہوچکے ہیں۔ شاعری بھی کی لیکن یہ ان کا اصل میدان نہیں۔

دہلی کی ٹکسالی زبان پر انہیں بڑی قدرت حاصل تھی اور شوخی ان کی تحریر کا خاصّہ تھا۔ ادبی ناقدین کے مطابق وہ کسی موضوع یا کسی شخصیت پر قلم اٹھاتے ہیں تو چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز نہیں کرتے اور اس جزئیات نگاری سے قاری لطف اندوز ہوتا ہے۔

مرزا صاحب کے مضامین کا مجموعہ اردو کے قارئین میں بہت مقبول رہا ہے اور ان کی ایک خودنوشت بھی بہت پسند کی گئی جس پر ڈاکٹر اسلم فرخی لکھتے ہیں، اُردو کے نامور نثر نگار مرزا فرحت اللہ بیگ کی یہ خودنوشت ’’میری داستان‘‘ دراصل ایک ’’دفتر بیتی‘‘ ہے جو آپ بیتی کے تمام پہلوؤں کی بجائے صرف ایک پہلو یعنی ان کی دفتری زندگی اور کارناموں پر محیط ہے۔ مرزا صاحب نے انسانی زندگی کو ایک قید سے تعبیر کیا ہے اور اس قید کے پانچ حصے کیے ہیں۔ حصہ اوّل ماں کا پیٹ۔ دوسرا حصہ بڑے بوڑھوں کی قید۔ سوم حصہ مدرسے کی قید۔ چوتھا حصہ نوکری کی قید اور آخری حصہ قبر کی قید۔ یہ تقسیم ان کی بڑی خوش طبعی پر مبنی ہے۔

’’میری داستان‘‘ اپنے تمام کرداروں کے صحیح تشخص کے باوجود ایک زبردست عوامی میلہ ہے جس میں قہقہے ہیں، چہچہے ہیں، بھیڑ بھاڑ ہے، آدمی پر آدمی گر رہا ہے، ہنڈولے جھول رہے ہیں، چرخ جھوم رہے ہیں، حلوائیوں کی دکانوں پر مٹھائی کے تھال سجے ہیں، کڑھاؤ چڑھے ہیں، پوریاں تلی جا رہی ہیں، کہیں ناچ گانا ہو رہا ہے، کہیں بھنڈی کی دھوم دھام ہے۔ یہ حسنِ بیان، ذہانت، انشاء پردازی اور ادبِ عالیہ کا شاہ کار ہیں۔

بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

0
بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

نیو یارک: سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بار پھر پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا اور بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف بول پڑے۔

رہنما تحریک خالصتان گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ 1965 ہے اور نہ ہی 1971، یہ 2025 ہے۔

گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہم بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کا نام ہی پاک ہے، ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس نے پہلگام حملہ ’را‘ کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا

انہوں نے کہا کہ بھارت کی اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے، ہماری روایت ہے نہ ہم نے کبھی پہلے حملہ کیا اور نہ حملہ کریں گے، لیکن جس نے بھی حملہ کیا پھر وہ بچا نہیں چاہے اندرا گاندھی ہو، نریندر مودی ہو یا امیت شاہ۔

ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی، اجیت دوول، امیت شاہ اور جے شنکر کو عالمی قوانین کے تحت کٹہرے میں کھڑا کریں گے، پہلگام میں جو ہوا انہوں نے اپنے ہی ہندوؤں کو خود مار دیا، پہلگام حملے کا مقصد راج نیتی اور ووٹوں کا حصول ہے۔

دو روز قبل گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کے خلاف نہ لڑیں اور جنگ سے انکار کر دیں۔

گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کو حاصل کرنے کیلیے سکھ سپاہیوں کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔