ہوم بلاگ

ہم غزہ میں مزید لاشیں، اسکولوں پر بم باری نہیں دیکھ سکتے، ملالہ

0

نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ ہم مزید لاشیں، اسکولوں پر بم باری اور بھوک سے تڑپتے بچوں کو نہیں دیکھ سکتے، غزہ میں جنگ بندی فوری اور انتہائی ضروری ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے ایک بیان میں ملالہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ سے غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر شدید غصہ اور مایوسی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ غزہ میں نصریہ اور الشفا اسپتال میں اجتماعی قبروں کی دریافت فلسطینیوں پر ظلم کا ایک اور باب ہے، نہیں معلوم فلسطینی یہ تکالیف کس طرح سہہ رہے ہیں۔

ملالہ نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کرانے، انسانی امداد کی فراہمی کے لیے عالمی رہنماؤں پر زور دیتے رہیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے لیڈرز پر زور ڈالنا چاہیے کہ غزہ میں جنگی جرائم رکوائیں اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔ غزہ کے عوام سے یک جہتی کے لیے ان کیساتھ ہوں، ان کی آواز اور مطالبات سنے جانے چاہئیں۔

اسرائیل اور یوکرین کیلیے اربوں ڈالر کی امریکی امداد منظور

نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کرنے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں، جنگی جرائم اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی رہوں گی۔

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایف آئی اے کی کارروائی، 3 مسافر آف لوڈ

0

کراچی:جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرایف آئی اے امیگریشن کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے، جعلی سفری دستاویزات پر گنی جانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 3 مسافروں کو آف لوڈ کردیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان پاکستانی پاسپورٹ پر گنی جا رہے تھے، جعلی ویزے لگے ہوئے تھے، ملزمان محمد حنیف، عبدالغفار اور محمد عیسیٰ کا تعلق جھنگ سے ہے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے ایجنٹ سے ویزے حاصل کئے، ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لئے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب فیصل آباد ایئرپورٹ کے ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن پر نیب نے ایئرپورٹ حکام کے خلاف تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد ایئرپورٹ کے حکام ایف آئی اے کے ریڈار پر آ گئے، نیب نے ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

ضمیر الحسن نامی شہری نے فیصل آباد ایئرپورٹ کے ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب کو انکوائری کی درخواست دی تھی، جس پر نیب نے ڈی جی ایف آئی اے کو مراسلہ لکھ کر کہا ہے کہ فیصل آباد ایئرپورٹ انتظامیہ کے خلاف ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن کی شکایت ملی ہے، اس کی تحقیقات کی جائیں۔

ایف آئی اے نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحقیقات مکمل کرلی

واضح رہے کہ فیصل آباد ایئرپورٹ انتظامیہ کے خلاف تمام چھوٹے بڑے ٹھیکے من پسند کمپنیوں کو دے کر مبینہ کرپشن کا الزام لگایا گیا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی آج پاکستان پہنچے گی

0

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان کے 3 روزہ دورے پر آج رات اسلام آباد پہنچ جائے گی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ٹرافی کو تین روزہ دورے میں ایبٹ آباد اور لاہور بھی لے جایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز شام ساڑھے چار بجے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ٹرافی کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لے جایا جائے گا۔ ہفتے ہی کو ٹرافی پاکستان اور نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کے موقع پر قذافی اسٹیڈیم میں موجود ہوگی۔

یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز اور امریکا ٹی20 ورلڈکپ 2024 کی میزبانی کریں گے، ورلڈکپ کا پہلا میچ یکم جون اور فائنل 29 جون کو کھیلا جائے گا۔

انڈین پریمیئر لیگ میں بولرز پیسے لے کر تباہ ہورہے ہیں! وسیم اکرم

ٹی20 ورلڈکپ سیمی فائنلز اور فائنل کیلئے ریزرو ڈے بھی رکھا گیا ہے، جبکہ پاکستان اور بھارت کا میچ 9 جون کو نیویارک میں شیڈول ہے۔

روس نے سلامتی کونسل میں خلا میں ہتھیار رکھنے سے متعلق قرارداد ویٹو کر دی

0

روس نے خلا میں ہتھیار رکھنے کے خلاف قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کردی، قرارداد کو 13ممالک کی حمایت حاصل تھی جبکہ چین نے ووٹ میں حصہ نہیں لیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے اس حوالے سے موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خلا میں ہتھیاروں پر بحث کا مناسب پلیٹ فارم نہیں۔

روس اور چین کی جانب سے خلامیں کسی بھی نوعیت کے ہتھیار رکھنے پردائمی پابندی کا مطالبہ کیا گیا، امریکا اور جاپان کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی گئی تھی۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیرکا کہنا تھا کہ یہ امریکا اور جاپان کی گھناؤنی سازش ہے جس سے کونسل کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانیوالے ہتھیار خلا میں لے جانے پر 1967 سے پابندی ہے۔

روس کے نائب وزیر دفاع رشوت لینے کے شبہ میں گرفتار

روسی سفیر نے سوال اٹھایا کہ امریکا اور جاپان کی اس قرارداد کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ انہیں 57 سال بعد 2024 میں پابندی کی توثیق کا خیال کیوں آیا؟

کراچی کا موسم آج کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے بتایا

0

کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں موسم آج جزوی ابر آلود اور گرم رہنے کاامکان ہے، جبکہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کم سے کم درجہ حرارت 25 ڈگر سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے، جبکہ آنے والے چند دنوں میں درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی کا تناسب 78 فیصد ہے، شہر میں 18 سے 20 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

دوسری جانب گزشتہ رات کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

جناح اسپتال کراچی میں سہولیات ناپید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نفی کردی

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ملیر، لانڈھی، قائد آباد، کاٹھور اور گڈاپ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، اس کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی، جھٹکے 8 بج کر 50 منٹ پر محسوس کیے گئے۔

امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے اور گرفتاریاں

0

امریکا کی کئی جامعات میں طلبا غزہ کے مظلوموں کیلئے سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے امریکا کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی فوری بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین نے پر زور مطالبہ کیا کہ امریکا اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی فوری بند کرے، ٹیکساس یونیورسٹی آسٹن کے طلباء کے احتجاج کے دوران پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

اس دوران پولیس نے 3 مظاہرین کو گرفتار کرلیا جبکہ یونیورسٹی احاطے میں سخت کشیدگی پھیل گئی، ہر جانب فلسطین کی آزادی کے نعرے گونج اُٹھے۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں بھی طلباء کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

امریکا نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

لاس اینجلس میں طلباء نے یونیورسٹی میں خیمے لگا کر دھرنا دے دیا، فلسطین کی آزادی کے نعرے، اس دوران طلباء اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی، جبکہ ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا۔

قاتل نے 23 سال بعد ’ماں بیٹی‘ کے قتل کا اعتراف کیوں کیا؟ دلخراش داستان

0
قتل

ورجینیا : امریکا میں سفاک قاتل نے 23 سال قبل کیے والے دہرے قتل کا اعتراف کرلیا، ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے جائے وقوعہ سے دونوں لاشیں برآمد کرلیں۔

امریکی ریاست مغربی ورجینیا میں قاتل نے 23 سال قبل ماں بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کرکے پولیس کی مشکل آسان کردی، ملزم لیری ویب نے سال 2000 میں سوسن کارٹر اور اس کی 10 سالہ بیٹی نتاشا ایلکس کارٹر کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پولیس حکام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کچھ شواہد اور شک کی بنیاد پر 84سالہ ملزم لیری ویب کو گرفتار کیا گیا تھا جس کی تفتیش جاری تھی تاہم گزشتہ روز دوران حراست طبیعت خرابی کے باعث اسے اسپتال منتقل کرنا پڑا جہاں بستر مرگ پر ملزم نے پولیس کو اعترافی بیان ریکارڈ کرایا۔

 Homicide Case

حکام نے بتایا کہ موت سے پہلے ملزم لیری ویب نے دہرے قتل کی واردات کے بارے میں تفصیلی، ناقابل تردید اور غیر متنازعہ اعترافی بیان دیا جس کے اگلے روز  اس کی موت واقع ہوگئی۔

ملزم کے اس دہرے قتل کے اعتراف کے نتیجے میں پولیس نے مقتولہ 41 سالہ سوسن کارٹر اور اس کی دس سالہ کمسن بیٹی نتاشا کی 23 سال سے زائد پرانی باقیات کو برآمد کرلیا۔

Discovery

ملزم نے پولیس کو بتایا کہ میں نے ماہ اگست 2000 میں واردات کے بعد مقتولین کی لاشیں گھر کے پچھلے حصے میں دفن کردی تھیں، ملزم ویب نے بتایا کہ وہ نہیں جانتا تھا کہ لڑکی کہاں تھی یا اس نے اسے آخری بار کب دیکھا تھا، اس نے کہا کہ وہ بالکل بھی کچھ نہیں بتا سکتا کیونکہ اسے بھولنے کی بیماری ڈیمنشیا ہے۔

قاتل ویب نے پولیس کو بتایا کہ اس نے سوسن کو اس لیے مارا کہ اس نے دیکھا کہ میرے گھر سے کچھ رقم غائب ہے تو میں نے سوچا کہ وہ رقم اسی نے چوری کی ہوگی اور وہی اس کی ذمہ دار ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزم ویب نے 10 سالہ بچی کو اس لیے گولی ماری تاکہ سوسن کارٹر کے قتل کا ثبوت مٹایا جاسکے۔

Two Bodies

پریس کانفرنس کے دوران پولیس حکام نے بتایا ملزم لیری ویب کی موت کے چھ گھنٹے بعد پولیس اور ایف بی آئی کے ارکان کو وہ چیز ملی جو ان کے خیال میں سوسن اور اس کی بیٹی کی باقیات تھیں۔

"لیری ویب نے جس طرح سے جرم کی تفصیل ہمیں بتائی اور جس حالت میں ہمیں لاشیں ملی ہیں اس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ دونوں لاشیں سوزن اور ایلکس کارٹر کی ہی ہیں۔”

’’سمندر میں مچھلیوں کی جگہ پلاسٹک ہوگی‘‘

0
پلاسٹک

پوری دنیا اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے نبرد آزما ہے، اس سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے کیلئے عوام کو آگاہی فراہم کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔

گزشتہ روز 22 اپریل کو اس حوالے سے ورلڈ ارتھ ڈے منایا گیا، اس موقع پر دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کی جانب سے خصوصی ڈوڈل بھی جاری کیا گیا، اس تصویر میں کچھ ایسے مقامات کی نشاندہی کی گئی جہاں کرہ ارض کی قدرتی خوبصورتی اور وسائل کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جامعہ کراچی کے شعبہ انوائرمنٹ اسٹڈیز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عامر عالمگیر نے بتایا کہ کون سے ایسے بڑے خطرات ہیں جن سے ہمیں نمٹنے کی ضرورت ہے؟

انہوں نے بتایا کہ ورلڈ ارتھ ڈے کے موقع پر اس بار جو موضوع رکھا گیا ہے وہ ’سیارہ بمقابلہ پلاسٹک‘ ہے کیونکہ پلاسٹک کی آلودگی، موسمیاتی تبدیلی طرح زمین کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ تحقیق کے مطابق ہم نے دنیا میں اس قدر پلاسٹک پھیلا دیا ہے کہ سال 2040 تک سمندر کے اندر مچھلیوں کی جگہ پلاسٹک ہوگا، زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور پر پلاسٹک کے تدارک کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر عامر عالمگیر نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں ماحول دوست طرز زندگی اپنانا ہوگا، اس کیلئے ابتدائی طور پر پلاسٹک کے استعمال کو کم سے کم کرتے ہوئے اس سے مکمل کنارہ کشی اختیار کرنا ہوگی، انفرادی طور پر ہر شخص کو پہلے کی طرح خریداری کیلئے کپڑے کے تھیلے اور برتن استعمال کرنا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں پلاسٹک مافیا ہے جو پلاسٹک کو غلط طریقے سے ری سائیکل کرتی ہے جس سے انسانی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

گردن توڑ بخار کیا ہے؟ احتیاط اورعلاج

0
گردن توڑ بخار

گردن توڑ بخار کسی کو بھی ہو سکتا ہے لیکن بچوں میں اس کا خطرہ زیادہ پایا جاتا ہے تاہم بڑی عمر کے افراد بھی خود کو اس سے محفوظ نہیں سمجھ سکتے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پبلک ہپیلتھ ایکسپرٹ ڈاکٹر محمد سلیمان اوٹھو نے گردن توڑ بخار کی علامات و علاج اور اس کی وجوہات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ گردن توڑ بخار بنیادی طور پر دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو ڈھانپنے والی حفاظتی جھلیوں کی شدید سوزش کا نام ہے جسے میننجز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

اس کی عام علامات میں بخار، سر درد کے ساتھ گردن میں اکڑاہٹ کی شکایت ہوتی ہے اس کی دیگر علامات میں الجھن، تناؤ، قے اور تیز روشنی یا تیز آواز کا ناقابل برداشت ہونا بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر جان لیوا انفیکشن ہے جہاں آپ کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد سوجن پیدا ہوجاتی ہے۔ یہ سوزش اعصابی نظام کے معمول کے کام میں خلل ڈال سکتی ہے۔

ڈاکٹر سلیمان اوٹھو کا کہنا تھا کہ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہونے والا گردن توڑ بخار بہت سنگین ہوسکتا ہے اور مریض کو جتنا جلد ممکن ہوسکے فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے انہیں گردن توڑ بخار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

تمباکو کی پیداوار سے متعلق بڑا انکشاف

0

لندن : عالمی سطح پر تمباکو کی پیداوار اور اس سے ہونے والے نقصانات سے متعلق ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 90 فیصد تمباکو کی فصل ترقی پذیر ممالک پیدا کرتے ہیں۔

اس حوالے سے لندن کے امپیریل کالج نے حال ہی میں تمباکو نوشی سے متعلق ”تمباکو کا عالمی ماحولیاتی فٹ پرنٹ“ کے عنوان سے ایک ریسرچ رپورٹ جاری کی ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم ترقی یافتہ ممالک میں تمباکو کی پیداوار تشویش کا باعث بن چکی ہے اور پاکستان دنیا کے 90 فیصد سگریٹ پیدا کرنے والے 9 غریب ممالک میں شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے انڈس یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر آفتاب مدنی کہتے ہیں کہ دنیا میں تمباکو کی مجموعی پیداوار کا تقریباً 90 فیصد ترقی پذیر ممالک پیدا کرتے ہیں۔

تمباکو پیدا کرنے والے 10 ممالک میں سے 9 ترقی پذیر ہیں جن میں پاکستان سمیت چار ممالک کم آمدنی اور غذائی خسارے کاشکار ہونے والے ملک شامل ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ سگریٹ کی آسانی سے دستیابی ان لوگوں کے لیے غربت کی گہرائی میں مزید گرنے کا سبب بن رہی ہے۔

یہاں کے لوگ سگریٹ خریدنے پر جو رقم خرچ کرتے ہیں وہ خوراک اور دیگر ضروری اشیاء پر خرچ ہو سکتی ہے۔

اس حوالے سے کیپیٹل کالنگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک پاکستان میں تمباکو پر ٹیکس لگانے کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی تجاویز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

حکومت کے زیرانتظام ایک معروف تحقیقی ادارے پی آئی ڈی ای کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 24 ملین افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

پاکستان میں 2019 کے دوران تمباکو نوشی سے متعلقہ بیماریوں اور اموات پر آنے والی کل لاگت 615.07 بلین روپے (3.85 بلین ڈالر) ہے اور بالواسطہ اخراجات ان کا مجموعی طورپر 70 فیصد بنتے ہیں۔

تمباکو نوشی سے منسوب لاگت جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے جبکہ کینسر، امراض قلب اور سانس کی بیماریوں کے سگریٹ نوشی سے ہونے والے اخراجات جی ڈی پی کا 1.15 فیصد ہیں۔

اس کے علاوہ بعض رپورٹس کے مطابق اب تک 3لاکھ37ہزار500 پاکستانی سگریٹ نوشی کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔