منگل, جولائی 2, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 27024

ابوظہبی ٹیسٹ:پاکستان ایک وکٹ کے نقصان پر 46 رنز بنا سکا

0

پاکستان نے سری لنکا کیخلاف کے پہلے روز کھیل کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر چھیالیس رنز بنالئے، سری لنکا کی ٹیم پہلی اننگز میں دو سو چار رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور دی احمد شہزاد اور بلاول بھٹی نے ٹیسٹ کیپ اور پاکستانی بولرز نے نئی گیند اور نئی وکٹ کا خوب فائدہ اٹھایا۔

سنگاکارا ہو یا جے وردھنے کوئی بھی جنید خان اور بلاول بھٹی کی تیز گیندوں سے نچ نہ سکا، پاکستانی بولر کی تباہ کن بولنگ نے لنکن ٹائیگرز کا شکارکیا لیکن اینجلو میتھوز اپنی ٹیم کے لئے ڈھال بنے اور سری لنکا کو ایک اچھی پوزیشن پر پہنچایا لیکن میتھوز بھی اکیانوے رنز پر ہار گئے۔

جنیدخان اور بلاول بھٹی کی بولنگ کے سامنے لنکن بیٹسمین بے بسی کی تصویر بنے رہے، جودوگر اسپنر سعید اجمل نے دو وکٹیں لے کر ہاتھ صاف کیا اور پوری ٹیم کو دو سو چار رنز ہر آؤٹ کردیا، جنید نے کیرئیر میں چوتھی مرتبہ چار اور ڈیبیو میچ کھیلنے والے بلاول کے حصے میں تین وکٹیں آئیں۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز تو محتاط انداز میں کیا لیکن دن کے آخری اوورز میں خرم منظور اور احمد شہزاد کے درمیان غلط فہمی نے خرم منظور کا کام تمام کیا، خرم اکیس رنز بناکر آؤٹ ہوئے، احمد شہزاد پچیس رنز پر ناٹ آؤٹ موجود ہے، پاکستان کو سری لنکا کی برتری ختم کرنے کے لئے مزید ایک سو اٹھاون رنز درکار ہے۔
   

سابق صدرمشرف کا ٹرائل اکتوبر 1999سے ہونا چاہئے،طاہر القادری

0

عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سابق صدر مشرف کا ٹرائل اکتوبر انیس سو ننانوے سے ہونا چاہیئے، باقی ذمہ داروں کو چھوڑ کر تنہا مشرف کا ٹرائل انتقامی کاروائی ہے۔

عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہیئے، کینیڈا سے جاری بیان میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جنرل مشرف کی بیعت کرنے والے سابق چیف جسٹس ، ججز اور دیگر پر بھی آرٹیکل چھ لگایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ انتقامی کاروائی سے پوری دنیا میں پاکستان کا عدالتی نظام مشکوک نظروں سے دیکھا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ٹرائل میں اُن ججز کو بھی شامل کیا جائے، جنہوں نے پہلے سات سالوں کو جائز قرار دیا تھا۔

دوسری جانب تحریک صوبہ ہزارہ کے قائد بابا حیدر زمان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے نئے صوبوں کے قیام کے بیان کی تحریک ہزارہ مکمل حمایت کرتی ہے، ڈاکٹر طاہر القادری نے بیان میں پسے ہوئے عوام کے حقوق کی بات کی۔

غداری کیس کی سماعت جاری، پرویز مشرف پیش نہ ہوئے

0

پرویزمشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت جاری ہے، جسٹس فیصل عرب کا کہنا ہے کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہونے پرغداری کے مقدمے میں صرف سمن جاری کیا، وارنٹ جاری کرسکتے تھے۔

پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت خصوصی عدالت میں شروع ہوئی تو پرویز مشرف کی عدم حاضری پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہوتے ہوئے عدالت نے پرویز مشرف کو صرف سمن جاری کیے جبکہ وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوسکتے تھے، ضابطہ فوجداری کے تحت یہ ناقابل ضمانت جرم ہے۔

وکلا صفائی نے دلائل میں کہا کہ خطرہ پرویز مشرف کو نہیں وکلا اور ججز کو بھی ہے، عدالت کو دھماکے سے اڑایا جاسکتا ہے، عدالت نے کہا کہ دھمکیاں نہ دیں دلائل دیں، سیکیورٹی پر ڈی آئی جی جان محمد کے بیان پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ دستیاب وسائل سے کیا مراد ہے کیا آپ کے پاس بم پروف وسائل موجود ہیں؟

سابق صدر کے وکیل خالد رانجھا نے موقف اختیار کیا کہ اخبارات میں وزیر اعظم کا مشرف کےخلاف بیان شا ئع ہوا ہے، جو مقدمے کو متا ثر کرنے کے مترادف ہے، انھوں نے استدعا کی وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے، جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ جنرل ضیا الحق نے بھی کیس کی سماعت کے دوران بیان دیا تھا آپ ہمیں تحریری درخواست دیں۔

ایک موقع پر احمد رضا قصوری نے کہا کہ خصوصی عدالت شیکسپئیر کا تھیٹر لگ رہی ہے، ان کے اور حکومتی وکیل اکرم شیخ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، خصوصی عدالت کے اختیار سماعت پر دلائل میں انور منصور کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون لاگو نہیں ہوتا، پرویز مشرف پر غلط مقدمہ دائر کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

موجودہ وزیراعظم انتقام اور تعصب کے جذبات رکھتے ہیں، آئین توڑنے میں مشرف خود کچھ نہیں کرسکتے تھے کابینہ اور وزیراعظم بھی شامل تھے، یہ عدالت چہھترکے قانون کے تحت بنی، جب ملک میں صرف تین ہائیکورٹس تھیں، اس لیے صرف تین ججز کا ذکر ہے، اب ملک میں پانچ ہائیکورٹس ہیں اور صرف تین جج ہیں، عدالت کی تشکیل میں ترامیم نہ کرنا حکومت کی بد نیتی ہے۔
       

اقوام متحدہ کے امن مشن سے وابستہ اہلکار جنوبی سوڈان پہنچ گئے

0

قیام امن میں مدد دینے کیلئے اقوام متحدہ کے امن مشن سے وابستہ مزید اہلکار جنوبی سوڈان پہنچ گئے ہیں۔

جنوبی سوڈان میں امن دستوں کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ملک میں جاری خونریزی تنازعے کے باعث کیا تھا، اس وقت جنوبی سوڈان میں موجود عالمی ادارے کے امن فوجیوں کی تعداد قریب سات ہزار ہے، جن کی تعداد بڑھا کر بارہ ہزار تک لائی جائیگی۔

اس کے علاوہ ڈیڑھ ہزار ایسے سویلین پولیس اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے، جو امن دستوں کی معاونت کا کام کریں گے، جوبا میں اقوام متحدہ کے مرکز کے حکام کے مطابق پندرہ دسمبر سے جاری لڑائی کے دوران ایک لاکھ سے زائد شہری نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ تقریبا دو ہفتوں کے دوران مارے گئے افراد کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہوچکی ہیں۔

جنوبی سوڈان:جاری نسل کشی تھمنے کے امکان پیدا ہوگئے

0

جنوبی سوڈان میں جاری نسل کشی تھمنے کے امکان پیدا ہوگئے، حکومت اور باغیوں کے درمیان امن مذاکرات کل ایتھوپیا میں ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقن ملکی ایتھوپیا کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی پیشکش کو دونوں متحارب گروہوں نے قبول کر لیا ہے۔ جنوبی سوڈان کے باغی رہنما اور سابق نائب صدر ریک مچار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کو ایتھوپیا بھیج رہے ہیں، جو امن بات چیت کرے گا۔

اس سے پہلے ایتھوپیا کی حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سلواکیر اور ریک مچار امن مذاکرات کے سلسلے میں ادیس ابابا میں ملاقات کے لیے پہنچ رہے ہیں، خیال رہے کہ جنوبی سوڈان میں گزشتہ دو ہفتوں سے سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان جاری جھڑپوں میں ہزار سے افراد بھینٹ چڑ چکے ہیں۔
   

گوانتاناموبے میں قید 3ایغور قیدی رہا،سلواکیہ منتقل

0

گوانتاناموبے کے امریکی ہراستی مرکز سے چین سے تعلق رکھنے والے تین ایغور نسل قیدیوں کو سلواکیہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق یہ تین قیدی اس حراستی مرکز میں قید تقریبا دو درجن ایغور نسل قیدیوں میں سے آخری تھے، ان قیدیوں کو طالبان کے ساتھ روابط کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

سن دو ہزار آٹھ میں ان قیدیوں کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ یہ دہشت گردی کی کسی کاروائی میں ملوث نہیں تھے، تاہم امریکا نے انہیں چین واپس نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

کیوں کہ وہاں انہیں مقدمات اور سزاؤں کا سامنا ہوسکتا تھا، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کی منتقلی کے بعد اب گوانتاناموبے میں موجود قیدیوں کی تعداد ایک سو پچپن رہ گئی ہے۔

مشرف کے وکلاء کی 2نئی درخواستیں خصوصی عدالت میں دائر

0

غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکلاء نے اپنے موکل کی حاضری سے استثنا سمیت دو نئی درخواستیں دائر کیں، پیشی سے پہلے سابق صدر کی رہائشگاہ سے پھر بم برآمد ہوا، جس کے بعد وہ خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت کے موقع پر سابق صدر کی پیشی کے لئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جارہا تھا کہ خصوصی عدالت کے راستے سے ایک بار پھر بم برآمد ہوا، جس پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا۔

دوسری جانب خصوصی عدالت میں سماعت کے آغاز پر سابق صدر کے وکلاء کی جانب سے نئی درخواستیں دائر کی گئیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے سیکیورٹی کے مناسب اقدامات نہیں کیے گئے، سماعت پانچ ہفتے کیلئے ملتوی کی جائے جبکہ سیکیورٹی کی بنا پرحا ضری سے استثنا دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے تین نومبر کا اقدام بطور آرمی چیف کیا، غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں ، پرویز مشرف کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت کیا جائے۔
       

سابق صدر مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب بم برآمد

0

سابق صدر مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے آج پھر بارودی مواد برآمد کیا گیا، غداری کیس کے دوران بارودی مواد برآمد ہونے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔

سابق صدر پرویزمشرف کیخلاف غداری کیس کی آج دوسری پیشی ہے جبکہ سابق صدر کے فارم ہاؤس کے قریب ایک کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا، پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے لیے حتمی پلان بھی تشکیل دیا گیا تھا۔

اس سے قبل چوبیس دسمبر کو سابق صدر کی عدالت میں پہلی پیشی کے موقع پر فارم ہاؤس کے قریب سے پانچ کلو گرام وزنی بم برآمد ہوا تھا، سابق صدر کو اسی راستے سے گزر کر عدالت جانا تھا، بم کے ساتھ دو پستول بھی بیگ میں موجود تھے، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موقع پر پہنچ کر بم کو ناکارہ بنایا۔

پہلی پیشی پر سیکیورٹی خدشات کے باعث پرویز مشرف عدالت میں پیش نہ ہوئے، اسی طرح کا ایک اور واقعہ تیس دسمبر کو پیش آیا، جب سابق صدر فارم ہاؤس کے قریب پارک روڈ کے گرین بیلٹ سے بارودی مواد کے پانچ پیکٹ برآمد ہوئے تھے۔

غداری کے اہم ترین کیس کی سماعت میں سابق صدر کی پیشی اور اس موقع پر بارودی مواد کی برآمدگی سوالیہ نشان بھی ہے اور حیرت کی بات بھی ہے۔

 

بغداد: بم دھماکوں میں 15افراد جاں بحق ،متعدد زخمی

0

عراق میں جاری پر تشدد اوردہشت گرد حملوں کی لہرجاری ہے، عراقی دارالحکومت بغداد میں مختلف حملوں میں کم از کم پندرہ افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

عراقی سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراقی دارالحکومت بغداد میں ایک مذہبی اجتماع کے قریب ہونے والے دہشتگرد حملے میں سات افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل آٹھ افراد دارالحکومت میں تشدد کے دیگر واقعات میں ہلاک ہو گئے تھے، دھماکے کے بعد امدادی کاروائیاں شروع کردی گئیں، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

دارالحکومت ہونے والے دھماکوں کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، اقوام متحدہ اورعراقی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سینکڑوں افراد گزشتہ ماہ جاں بحق ہوچکے ہیں۔
   

کراچی سال کے آغاز پر فائرنگ، 7افراد زخمی

0

تمام تر پابندیوں اور رکاوٹوں کے باجود کراچی میں سال نو کے آغاز پر قانون کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، شدید فائرنگ سے سات افراد زخمی جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر آٹھ افراد کو دھر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سال نو کے آغاز پرحکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، شہر کے مختلف مقامات پر منچلے نوجوان ڈبل سواری کیخلاف ورزی کرتے ہوئے نظر آئے جبکہ بارہ بجنے سے پہلے شہر کے تقریباً تمام ہی علاقوں میں شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا، جو رات دیر تک جاری رہا۔

اس موقع پر ہر قسم کے جدید اور ممنوعہ اسلحے استعمال کئے گئے، شہر کے مختلف علاقوں کھارادر، میٹھادر، بہارکالونی ، اختر کالونی اور ڈیفنس میں فائرنگ کی زد میں آکر سات افراد زخمی ہوگئے جبکہ دوسری جانب پولیس نے مختلف علاقوں شاہراہ نورجہاں، ڈیفنس اور اخترکالونی سے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر آٹھ افراد کو حراست میں لے لیا۔